مالاکنڈ (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ابراہیم خان نے کہا ہے کہ انصاف کے برعکس فیصلہ کیلئےدباؤ آیا تو کرسی چھوڑنے کو ترجیحدونگا،وکلاء اور عدالتوں کا مقصد عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی ہے، جج کا کسی بھی سیاسی جماعتی یا فریق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، لوگ اگر دوسرے صوبے سے انصاف کی فراہمی کے لیے ہمارے پاس آتے ہیں تو ہمارا فرض ہے کہ انہیں انصاف فراہم کریں، اکتیس سال سے زیادہ عرصہ بحیثیت جج ہزاروں فیصلے کئے مگر ایک پر بھی ندامت یا افسوس نہیں کیونکہ تمام فیصلوں کو اللہ کو حاضر و ناظر جان کرکیا ہے اب بھی اگر انصاف کے برعکس فیصلہ کے لیے کوئی دباؤ آیا تو انصاف کا گلہ گھونٹنے کے بجائے کرسی چھوڑنے کو ترجیح دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیشن کورٹ مالاکنڈبٹ خیلہ کے دورہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس سے قبل انہوں سیشن کورٹ بٹ خیلہ میں ڈسٹرکٹ بار روم کی اضافی عمارت، پوسٹ آفس برانچ، ڈسپنسری اور اے پی اے کالونی میں سابق چیف جسٹس قیصر رشید کے نا پر جوڈیشلی بیچلر ہاسٹل کا افتتاح کیا۔