• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کے اچھے دن آئینگے تو کیسز بھی راتوں رات ختم ہو جائینگے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال حسن نواز اور حسین نواز فلیگ شپ، ایون فیلڈ ، العزیزیہ ریفرنسز میں بری، ریفرنس میں سزائیں غلط تھیں یا بریت غلط ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان کے اچھے دن آئیں گے تو ان کے کیسز بھی راتوں رات ختم ہوجائیں گے،شہباز شریف کی حکومت ختم ہوجائے تو شریف فیملی کے مقدمات دوبارہ کھل جائیں گے، پھر ان کے ساتھ ڈیل ہوجائے تو دوبارہ برسراقتدار آجائیں گے۔

ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ خواجہ آصف سے کہتا ہوں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کو پارلیمنٹ میں بلانے سے مکر نہیں جانا، صرف قرارداد پیش نہیں کرنی بلکہ انہیں پارلیمنٹ میں بلانا بھی ہے۔

پروگرام میں تجزیہ کار عمر چیمہ ، ارشاد بھٹی ، سلیم صافی اورمظہرعباس نے اظہار خیال کیا۔عمر چیمہ نے کہا کہ ہم نے جو کیس پیش کیا اور جو کیس ہوا یہ دو مختلف کیسز تھے، ابھی جس کیس میں فیصلہ ہوا سیاسی طور پر بنایا گیا کیس تھا، سیاسی کیس میں کسی کی کوئی غلطی بھی ہو تو وہ دھل کر باہر آجاتا ہے، اس کیس میں مس ڈیکلریشن کا کیس بن سکتا تھا مگر ایسا نہیں ہوا، ا س وقت جس طرح عمران خان کے ساتھ ہورہا ہے اس وقت نواز شریف کے ساتھ ہورہا تھا، نواز شریف نے پلاننگ کی تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ لڑائی کرنی ہے تو میرے بچوں کے کاروبار باہر ہوں، لیکن بعد میں اندازہ ہوا کہ باہر کے کاروبار ان کیلئے ذمہ داری بن گئے۔

 ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ حسن نواز اور حسین نواز جب نیب کے تین کیسوں میں سات آٹھ منٹ میں بری ہو کر نکل رہے تھے اسی وقت پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری کے وکلاء دلائل دے رہے تھے کہ ہمارے موکل صدر مملکت ہیں انہیں استثنیٰ حاصل ہے، نواز شریف اور ان کے بچے بری ہوگئے اب تو بتادیں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کب لیے تھے، کس سے لیے تھے اور اب کس کے ہیں؟، ان اپارٹمنٹس کی خریداری کیلئے پیسے کیسے کمایا اور کیسے اور باہر بھجوایا یہ بھی بتادیں۔ 

سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان کا عدالتی نظام سیاست زدہ ہوگیا ہے،نیب جیسے ادارے خالصتاً سیاسی مقاصد کیلئے بنائے جاتے ہیں، عمر چیمہ جیسے لوگوں کی محنت اس لیے بھی ضائع ہوجاتی ہے کہ وہاں جرم اور سیاست کو مکس کردیا جاتا ہے، نواز شریف فیملی کے برے د ن چل رہے تھے ان کیخلاف کیسز بن رہے تھے، اب عمران خان کے برے دن چل رہے ہیں تو یہی کچھ ان کے ساتھ ہورہا ہے، عمران خان کے اچھے دن آئیں گے تو ان کے کیسز بھی راتوں رات ختم ہوجائیں گے۔

اہم خبریں سے مزید