• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریکوڈک منصوبے پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے، وزیراعظم

لاہور (اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ریکوڈک منصوبہ کے حوالہ سے سرکاری سطح پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے اور اس میں جہاں جہاں رکاوٹیں ہوں انہیں دور کیا جائے، بلوچستان میں معدنیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے مواصلات کے انفراسٹرکچر کے حوالہ سے منصوبہ سازی کی جائیگی جبکہ وزیراعظم نے ریکوڈک روڈ و ریل کنکٹیویٹی پر اگلے ہفتہ تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بیرک گولڈ کمپنی کے وفد کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک برسٹوو کی سربراہی میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے پر کام کرنے والوں اور ریکوڈک سے بندرگاہ تک لاجسٹکس اورآمدورفت کے حوالے سے سیکورٹی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریکوڈک منصوبے کو بذریعہ سڑک گوادر سے جوڑنے کیلئے موجودہ روڈ نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن کا کام جلد از جلد کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جہاں جہاں نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں ان کی تکمیل کا کام تیز تر کیا جائے۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ریکوڈک کی گوادر بندر گاہ تک ریل روڈ نیٹ ورک کی فزیبیلٹی کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک سے گوادر ریلوے لائین منصوبے سے بندرگاہ تک رسائی آسان اور کم وقت میں ہوگی اور بن قاسم پورٹ کے مقابلے فاصلہ بھی کافی حد تک کم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی ریلوے لائین سے معدنیات سے بھرپور ضلع چاغی مستفید ہو سکے گا اور کان کنی کی صنعت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے انوائرمنٹ اینڈ سوشل ایمپیکٹ اسیسمنٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے سرکاری سطح پر تمام تر رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ریکوڈک منصوبے کی فزیبیلٹی دسمبر 2024 تک مکمل کر لی جائے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ریکوڈک سے ہر مہینے 6 ہزار کنٹینرز بندر گاہ تک جائیں گے۔

اہم خبریں سے مزید