• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وہ گلوکار جنہیں ایک ہی گانے نے راتوں رات سپر اسٹار بنا دیا

کراچی(رپورٹ، اختر علی اختر)کہتے ہیں شہرت اور کامیابی حاصل کرنے کا کوئی خاص فارمولا نہیں ہوتا ہے، قدرت جس پر مہربان ہوجائے، اسے ایک گانے کی وجہ سے بھی راتوں رات سپراسٹار بنادیتی ہے۔ ایک ہی گانے سےگلوکاروں کی دنیا بدل جانے اور شہرت کی بلندیوں کو چُھونے کی روایت نئی نہیں ہے۔

ماضی اور حال میں ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ کیفی خلیل ، کہانی سُنو، علی سیٹھی،پسوڑی، علی ظفر، چَھنو، عاطف اسلم، عادت، ابرار الحق، بِلودے گھر ، جواد احمد بن تیرے کیا ہے جینا اور شازیہ خشک دانے پہ دانہ سے مقبول ہوئیں ، حسن جہانگیر، ہوا ہوا ، رحیم شاہ، پہلے تو کبھی کبھی غم تھا، علی حیدر، پُرانی جینز، اور ارشد محمود شام کا ایک پہر سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے ۔ آج ہم نئی نسل کے چند مقبول گلوکاروں کی بات کرینگے۔

2020ء میں دنیائے موسیقی میں ایک نام راتوں رات سامنے آیا، اس گلوکار کا گایا ہوا گانا’’کہانی سُنو‘‘بچے بچے کی زبان پر تھا۔ اس گلوکار کا نام کیفی خلیل ہے۔ کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے نوجوان گلوکار کی صرف ایک گانے نے اس کی قسمت بدل دی۔ 

بھارت سمیت پاکستان کے کئی نامور گلوکاروں نے اس اُبھرتے ہوئے گلوکار کا گانا اپنی آواز میں گانا شروع کردیا ۔ کیفی خلیل کے کنسرٹس میں غیر معمولی ہجوم دیکھنے میں آیا۔ وہ لائیو کنسرٹس کی سب سے بڑی ڈیمانڈ بن گئے۔ ان کے گانے’’کہانی سُنو‘‘پر ڈراما بھی بنادیا گیا۔ 

2022ء میں نامور گلوکار علی سیٹھی کے گانے’’پسوڑی‘‘کو گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیا جانے والے سونگ کا اعزاز حاصل ہوا۔ ’’پسوڑی‘‘نے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں خُوب شہرت حاصل کی۔ اس گانے کی وجہ سے علی سیٹھی سپراسٹار کے روپ میں سامنے آئے۔ حالانکہ وہ اس سے قبل بھی کئی گیت گاچکے تھے، مگر ان کی دنیا ’’پسوڑی‘‘نے بدلی۔ علی سیٹھی کی بہن میرا سیٹھی بھی فلموں اور ڈراموں میں کام کرتی ہیں۔ عاطف اسلم کو اب کون نہیں جانتا۔ نوجوان نسل ان کے گیتوں کی دیوانی ہے۔ 

2004ء میں عاطف اسلم نے 17برس کی عمر میں اپنا گانا ’’عادت‘‘ انٹرنیٹ پر ریلیز کیا تو اُسے نوجوانوں نے بے حد پسند کیا ۔ اس گانے کی مقبولیت بالی ووڈ تک جاپہنچی۔ کروڑوں مداحوں کو اپنی آواز کا دیوانہ بنانیوالے عاطف اسلم کو’’عادت‘‘ نے سپر اسٹار بنادیا تھا۔ بعدازاں انہوں نےجیو کی فلم ’’بول‘‘ میں ماہرہ خان کے ساتھ بطور ہیرو بھی کام کیا۔ اور درجنوں بالی ووڈ فلموں میں سپرہٹ گانے بھی گائے۔ 

انہوں نے اپنی گائیکی کا آغاز ’’جل بینڈ‘‘سے کیا تھا۔ ’’چَھنو کی آنکھ میں ایک نشہ ہے‘‘یہ وہ گانا تھا، جس نے علی ظفر کو کم عمری میں سپراسٹار بنادیا تھا۔ ’’کِنے کِنے جانا بِلودے گھر‘‘جب یہ گانا ریلیز ہوا، تو اس نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے تھے۔ گلوکار ابرارالحق کو اس گیت کی وجہ سے دُنیا بھر میں بے انتہاء مقبولیت ملی۔اس کے بعد ابرارالحق نے کئی گیت اور بھی گائے۔ ’’پُرانی جینز اور گِٹار‘‘نے گلوکار علی حیدر کی آواز میں ریلیز ہوکر دنیا بھر میں دُھوم مچائی۔ علی حیدر کو ’’پُرانی جینز‘‘ نے نئی نسل کا نیا سپراسٹار بنادیا تھا ، بعدازاں اس گانے پر بالی ووڈ میں ایک فلم بھی بنائی گئی۔ 

موسیقی کی دنیا میں حسن جہانگیر کا ایک گانا ’’ہوا ہوا اے ہوا‘‘نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ ’’ہواہوا‘‘کو بالی ووڈ کی مختلف فلموں میں نقل کیا گیا ۔ امیتابھ بچن اور گووندا سمیت کئی سپراسٹارزپر یہ گانا فلمایا گیا۔ اِسے بالی ووڈ کے مختلف گلوکاروں نے بھی اپنی آواز میں گایا۔ حسن جہانگیر کو ’’ہوا ہوا‘‘ نے 17برس کی عمرمیں سپراسٹار بنادیا تھا۔ آج بھی یہ گانا دنیا بھر میں ان کی پہچان ہے۔ فوک سنگر شازیہ خشک نے جب تھر کا روایتی لباس پہن کر مقبول گیت ’’دانے پہ دانہ‘‘گایا تو ہر طرف اُن کی دُھوم مچ گئی تھی، پھر تودنیا بھر میں کنسرٹس کے لیے اُنھیں مدعو کیا جانے لگا اور سب سے پہلے اِنھیں جاپان بلایا گیا۔ ’’دانے پہ دانہ‘‘ایک ایسا فوک گیت تھا، جس نے راتوں رات شازیہ خشک کی قسمت بدل دی تھی۔

گلوکار ارشد محمود نے کم عمری سے گانا شروع کردیا تھا، لیکن اُنھیں مقبولیت اور شناخت گانا ’’شام کا ایک پہر میرے نام کرو‘‘سے ملی۔ آج بھی ارشد محمود سے کنسرٹس میں سب سے زیادہ فرمائش اسی گانے کی کی جاتی ہے ۔ گلوکار رحیم شاہ سے سب واقف ہوں گے۔ 

90ء کی دہائی میں ان کی آواز میں ایک نغمہ ’’پہلے تو کبھی کبھی غم تھا‘‘ایسا مقبول ہوا کہ ہر طرف رحیم شاہ کے چرچے ہونے لگے، اس گانے نے رحیم شاہ کو موسیقی کی دنیا میں ایک پہچان دی، بعدازاں انہوں نے مختلف گانے ریلیز کیے۔ 

گلوکارجواد احمد نے موسیقی میں مختلف گیتوں کے ذریعے رنگ بکھیرے۔ ’’بِن تیرے کیا ہے جینا، سے بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان کے دیگر سپرہٹ گانوں میں’’او کیندی اے‘‘،’’اُچیان مجاجاں والی‘‘ اور’’دوستی‘‘ شامل ہیں۔ ان کی آواز میں کئی ملی نغمے بھی مقبول ہوئے۔ وہ پاکستانی سیاست میں بھی حصہ لیتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید