اسلام آباد (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) ججز کو مشکوک دھمکی آمیز خطوط کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کوخطوط راولپنڈی ، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو اسلام آباد سے بھیجے گئے ، جبکہ متعلقہ پوسٹ آفس کے اطراف لگے بیشتر سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہیں‘پوسٹ آفس عملے سے بھی تفتیش جاری ہے ،ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کو خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کی فارنزک رپورٹ موصول ہوگئی ہے‘خط سے ملنے والے پاؤڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ادھروفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے‘ معاشی استحکام کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق ججزکو مشکوک دھمکی آمیز خطوط کے معاملے میں سی ٹی ڈی کی ابتدائی تفتیش کے مطابق سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوائے گئے خطوطِ سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن سے بھیجے گئے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو بھجوائے گئے مشکوک خطوطِ اسلام آباد میں سیکٹر آئی ٹین فور کے ڈاکخانے سے پوسٹ ہوئے۔ پولیس ذرائع نے بتایاہے کہ ان خطوط کے پوسٹ باکس کا تعین کرنے کیلئے مزید تحقیقات جاری ہے اور سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن کے عملے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔اسلام آباد پولیس متعلقہ پوسٹ آفس کے تمام پوسٹ باکسز کے قریب فوٹیجز اکٹھی کر رہی ہے جبکہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی عمارتوں سمیت اردگرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی لے لی گئی ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی کی حدود میں واقع پوسٹ باکسز کا معائنہ جاری ہے اور پوسٹ باکسز کے اطراف موجود بیشتر سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے متبادل ذرائع سے معاملے کی تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔