• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

15 دن میں کراچی سمیت صوبے بھر میں امن قائم، ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا حکم، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کراچی (محمد منصف/ اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کراچی شہر میں بے قابو اسٹریٹ کرائمز کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے سخت اقدامات کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو ہدایت کی ہے کہ امن خراب کرنے والے کوئی کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں ان سے رتی برابر بھی رعایت نہ کی جائے بلکہ سختی سے نمٹتے ہوئے انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور آئندہ 15 دن میں کراچی سمیت صوبے بھر میں مکمل امن و امان قائم کرنے اور سنگین مقدمات میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائیوں کا حکم دیدیا۔ دوسری جانب ڈی جی رینجرز نے اندرون سندھ بے امنی کے خلاف بالخصوص کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف مؤثر کارروائی کے لئے پولیس کے اختیارات کی بات کی ہے کہ اگر شہری کی طرح اندرون سندھ میں بھی پولیس کے اختیارات مل جائیں تو وہاں بھی اسی طرح کارروائیاں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ کو سندھ ہائی کورٹ میں کراچی ، لاڑکانہ ، سکھر سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں بے امنی کی صورتحال پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں صوبائی انصاف کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری قانون و انصاف، صوبائی سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر و قاص، ڈی آئی جی سکھر عبد الحمید کھوسو، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب، ایس ایس پی گھوٹگی سمیر نور چنا، ایس ایس پی کندھ کوٹ بشیر بروہی، ایس ایس پی شکارپور عرفان سموں اور دیگر شریک ہوئے۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی خراب صورتحال اور کچے میں شہریوں کے اغواء پر برہمی کا اظہار کیا۔ کراچی سمیت کچے کے علاقوں میں خراب صورتحال پر چیف جسٹس کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بریفنگ دی۔ صوبے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر اجلاس میں ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ ،ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز نے الگ الگ بریفننگ دی اور رپورٹس پیش کیں۔ ڈی آئی جی سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن نے بھی رپورٹس پیش کیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی مکمل کر کے ایک ہفتے میں ڈی آئی جی سکھر سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں امن و امان پر قابو پانے کے لئے سخت اقدامات کا حکم دیا ہے۔ ساڑھے 4 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں چیف جسٹس نے حکام کو حکم دیا کہ کوئی کتنا بھی طاقتور ہو اس سے رعایت نہ برتی جائے۔ امن و امان کو خراب کرنے والے جتنے بھی طاقتور ہوں انھیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ 15 دن میں امن و امان یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اجلاس میں 3 ایجنڈاز تھے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوؤں کا ایشو ہے۔ چیف جسٹس صاحب نے ہماری بریفنگ سنی اور ہدایات دی ہیں۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ عدالتی احکامات پر جو عمل درآمد ہوا ہے اس پر بھی بریفنگ دی ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے گشت بڑھانے پر بات ہوئی ہے۔ کریمنل جسٹس سسٹم میں کئی چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے اپنی گزارشات رکھی اور تجاویز دی ہیں۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش کے حوالے سے اہم نکات پر گفتگو ہوئی، پولیس ہر ممکن یقینی بنائے گی کہ جھوٹے مقدمات نہیں بنیں اس طرح بوجھ بھی کم ہوگا۔ کیس جب رجسٹرڈ ہوتا ہے تو سہی تفتیش ہوتی ہے تو ملزمان کو سزا بھی ہوتی ہے۔

اہم خبریں سے مزید