کراچی(اسٹاف رپورٹر) مڈل آرڈر بیٹسمین عثمان خان کے جمعرات کو نیوزی لینڈ کے خلاف پنڈی اسٹیڈیم میں انٹر نیشنل کیریئرکے آغاز کا امکان ہے۔ گذشتہ سال اسی گراؤنڈ پر عثمان نے پی ایس ایل کی تاریخ کی تیز ترین سنچری اسکور کی تھی ۔ پاکستان کی جانب سے کھیلنے کے عوض انہیں متحدہ عرب امارات سے پانچ سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔ایک انٹر ویو میں عثمان خان نے کہا کہ کرکٹ میں آنے اور نام بنانے کیلئے سخت محنت کی ۔ سب سے بڑا مسئلہ پیسے تھا ۔ کراچی میں آن لائن موٹر سائیکل (بائیکیا) چلاتا تھا ، کوشش ہوتی تھی کہ گراؤنڈ میں جانے کیلئے ایسی سواری مل جائے جس سے پیٹرول کے ڈیڑھ سو روپے مل جائیں۔ٹیکسی ڈرائیور بنا اور بہت کچھ کیا، کورونا وائرس کے دنوں میں دبئی چلا گیا، سیکیورٹی گارڈ کی ملازمت کی، سوچا کہ گذر بسر کیلئے کرکٹ سے ہٹ جانا چاہیے۔ پاکستان کیلئے کھیلنا چاہتا تھا۔ ڈومیسٹک کرکٹ چانس کیلئے 15 سال کراچی گزارے ۔ اعظم بھائی نے پاکستان کرکٹ کلب میں موقع دیا۔ دبئی میں جس فرم میں تھا،اس نے سپورٹ کیا۔ تین سال پی ایس ایل میں کاکردگی دکھائی آج اللہ کا جس قدر شکریہ ادا کروں کم ہے۔ یو اے ای میں ٹی 10 اور ٹی 20 لیگ کھیلا،اس سال ملتان سلطانز نے غیر ملکی پلیئر کے طور پر شامل کیا۔2 سنچریاں بنائیں ۔ پاکستان ٹیم میں نام آیا تو اہلیہ اور بھائی نے مبارک باد دی۔