اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) سابق چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے سمیت ریاستی اداروں کی نجکاری مسلم لیگ (ن) کا مینڈیٹ نہیں ، اداروں کے مستقبل کا فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل سے کرانا ہو گا ان کا کہنا تھا وزیر خزانہ اور وفاقی حکومت پی آئی اے اور ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے جنون میں مبتلا نظر آتے ہیں،اس جنون کی مذمت کی جاتی ہے۔ پی آئی اے اور دیگر ریاستی اداروں فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ، پارٹ-II، آئین، 1973 میں شامل ہیں اور آرٹیکل 154، آئین، 1973 کے تحت چلتے ہیں، یعنی اس کی پالیسیاں مشترکہ مفادات کی کونسل (CCI) کے زیر انتظام ہیں۔پی آئی اے اور دیگر ریاستی اداروں کی نجکاری کے لیے پالیسی کی منظوری وفاقی کابینہ سے نہیں بلکہ مفادات کونسل سے لینا ہوگی۔ ایسی کوئی بھی منظوری، سی سی آئی کے علاوہ، غیر آئینی اور غیر قانونی ہو گی ، رضا ربانی کا الزام تھا کہ نجکاری خفیہ طریقے سے کی جا رہی ہے اور اس کی تفصیلات منتخب مزدور یونینوں، مختلف پیشہ ورانہ انجمنوں یا عام ملازمین کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی ہیں۔