پشاور(کرائم رپورٹر )پشاور کے علاقے میں افغان باشندے کے قتل کیس میں ڈرامائی موڑ سامنے آیا ہے ،مقتول کو اس کے اپنے کاروباری پارنٹر نے قتل کیا تاہم ملزم نے مقتول کے بھائی کو گمراہ کرتے ہوئے 3بے گناہ افراد پر قتل کی دعویداری کرائی۔ پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا جس نے قتل کو رقم لین دین کاشاخسانہ قراردیا ۔ 16مئی کو تھانہ سربند پولیس کو ڈبل روڈ پر واقع پل سے ایک نعش ملی تھی جسکی بعد میں شناخت مجاہد پردیس ساکن افغانستان سے ہوئی۔ قتل کیس کو ٹریس کرنے کیلئے پولیس نے مقتول کے موبائل ڈیٹا سمیت سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج و دیگر شواہد پر بھی کام شروع کیا جبکہ مقتول کے رشتہ داروں ،دوستوں اور کاروباری پارٹنر سے بھی پوچھ گچھ کی جس کے دوران اصل ملزم کوٹریس کیا گیا۔ ایس ایچ او سربند عبد الحمید خان کے مطابق مقتول مجاہد پردیس یکہ توت کے رہائشی سید زین العابدین کے ساتھ رقم لین دین کیساتھ ساتھ گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کاروبارکرتا تھا، ملزم نے پیسوں کی لالچ میں آکر اپنے دوست مجاہد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایاجس سے آلہ قتل پستول اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی۔پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم زین العابدین انتہائی شاطر تھا جس نے خود کو بچانے کیلئے مقتول کے بھائی نوربہادر کو بھی گمراہ کرتے ہوئے ا سے بے گناہ افراد پر قتل کی دعویداری کا مشورہ دیا پولیس نے 3افراد کو گرفتار کیا تاہم حقائق سامنے آنے پر انہیں چھوڑ دیا گیا۔ ملزم کو عدالت میں پیش کرکے اس کی جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا۔