• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو ٹی وی چینلز کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا

اسلام آباد، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، کورٹ رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو ٹی وی چینلز کیخلاف کارروائی سے روکدیا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف درخواست پر پیمرا اور سیکرٹری انفارمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28 مئی تک جواب طلب کرلیا ساتھ ہی پیمرا کو ٹی وی چینلز کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکدیا۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عدالتی کوریج کرنے والے کورٹ رپورٹرز کی تنظیموں اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن اور پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدور فیاض محمود اور عقیل افضل کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

 عدالت نے سماعت کے بعد جاری تحریری حکم نامے میں کہا کہ درخواست گزارکے وکیل کے مطابق پیمرا نے 19 مئی کو عدالتی کارروائی ٹی وی چینلز پر رپورٹ کرنے کی پابندی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جو آئین کے آرٹیکل 19 اور 19اے کی خلاف ورزی ہے۔ 

ادھر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے پیمرا کی جانب سے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے نوٹیفکیشن کیخلاف دائر درخواستوں پرچیئرمین پیمراو دیگر ان کو 29 مئی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی، عدالت نے حکم امتناعی کی فوری استدعا مسترد کردی۔ 

عدالت نےاٹارنی جنرل پاکستان کو بھی معاونت کیلئے طلب کر لیا۔ عدالت نے بعض نقاط کی تشریح کیلئے فل کورٹ تشکیل دینے کی سفارش کرنے کا عندیہ بھی دیدیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ درخواست میں اٹھائے گئے سوالات اہم نوعیت کے ہیں،آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں انکی تشریح ضروری ہے، معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے اسلئے فی الحال نوٹس جاری کررہے ہیں، پیمرا کے وکیل نے بتایا کہ اسی نوعیت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو نوٹس جاری کردیا ہے.

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کوئی ہائیکورٹ کسی ایشو پر پہلے نوٹس جاری کردے تو دوسری ہائیکورٹ اسی نوعیت پر آرڈر نہیں کر سکتی ہے،پیمرا نوٹیفکیشن کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں تیسری درخواست بھی دائر کی گئی۔

اہم خبریں سے مزید