اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) حکومت نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو ختم کرنے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن 21 مئی 2024 کو کیا گیا تھا جس میں وزیر اقتصادی امور، وزیر پاور ڈویژن، سیکرٹری پاور ڈویژن اور سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی ڈاکٹر فیاض احمد چوہدری شامل ہیں۔ کمیٹی کو این ٹی ڈی سی کو ختم کرنے کے لیے آگے بڑھنے کے راستے کو حتمی شکل دینے اور وزیر اعظم کو غور کے لیے سفارشات پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ کمیٹی 31 اگست 2024 تک اپنا کام مکمل کر لے گی۔ متعلقہ حکام نے کہا کہ این ٹی ڈی سی اپنی موجودہ شکل میں، بجلی کے ہموار انخلاء، اثاثہ جات کے انتظام اور نظام کے آپریشنز کے لیے ٹرانسمیشن لائنوں کی ذمہ دار ہے جو کہ مفادات کے تصادم کی بہترین مثال ہے۔ اور این ٹی ڈی سی کے آؤٹ پٹ پر کوئی چیک نہیں ہے۔ گزشتہ موسم سرما میں این ٹی ڈی سی کی جانب سے ملک کے جنوبی حصے سے لوڈ سنٹر (پنجاب) تک اس کی ترسیل کی رکاوٹوں کی وجہ سے سستی بجلی نکالنے میں ناکامی کی وجہ سے صارفین کو ایف سی اے (فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ) کی مد میں 7 روپے فی یونٹ ادا کرنا پڑا۔