پشاور(جنگ نیوز) فنکار تنظیم آواز کے بانی اور معروف ٹی وی اداکار جاوید بابر نے پی ٹی وی پشاور مرکز کی نجکاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پروڈکشن کیلئے حکومت کے پاس فنڈز نہیں ہے تو پھر سینکڑوں ملازمین کو کس مد میں تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں کیونکہ فنکاروں کیلئے تو مرکز میں کوئی کام نہیں ہورہا ۔ گزشتہ دنوں ایم ڈی پی ٹی وی سید مبشر توقیر شاہ نے پشاور مرکز کا دورہ کیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ انہوں نے فنکاروں کے ساتھ ملاقات گوارا نہیں کی اگرحکومت کے پاس فنڈ نہیں تو پھر ایم ڈی پشاور شاپنگ کیلئے آئے تھے کیونکہ وہ تو خاموشی کے ساتھ آئے اور چلے گئے جب پروڈکشن ہو نہیں رہی تو پھر اسلام آباد سے پشاور آکر انہوں نے حکومتی خزانے کو کیوں نقصان پہنچایا۔ حال ہی میں جنرل منیجر سید اسد علی شاہ کے ساتھ دیگر فنکاروں کی موجودگی میں ملاقات کی جب ان سے پروڈکشن کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے بھی فنڈ نہ ہونے کا عذر پیش کیا۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کو یہی مشورہ دوں گا کہ جس طرح وہ سٹیل مل اور پیسکو سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کا منصوبہ بنارہے ہیں تو اس طرح پشاور مرکز بھی کسی کے حوالے کردیں تاکہ حکومت کچھ کمائی تو کرسکے ورنہ تو پروڈکشن کے بغیر سینکڑوں ملازمین کو تنخواہیں دے کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے پشاور مرکز میں ایک پروڈیوسر کی اداکارہ کے ساتھ جنسی ہراسگی کے معاملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی خواتین پشاور مرکز آنے سے گھبراتی ہیں اور اب ایسے واقعات کے بعد کون ٹی وی پر کام کرے گا ۔ چاہئے تو یہ تھا کہ واقعے میں ملوث پروڈیوسر کو سزا دی جاتی لیکن افسوس اس معاملے کومٹی پائو پا کر دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معروف ہدایتکار سیف حسن کی سیریل ’’سنگ مر مر‘‘ میں کام نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن انہوں نے منت سماجت اور وعدہ کیا کہ وہ آئندہ مجھے اپنی سیریلز میں اہم کردار دیں گے لیکن جب انہوں نے ’’سنگ ماہ‘‘ میں بھی چھوٹے کردار کی پیشکش کی تو میں نے انکار کردیا ۔ پشاور کے فنکاروں کی اپنے پروڈیوسرز و ہدایتکار قدر نہیں کرتے تو کراچی اور لاہور کے پروڈیوسرز اور ہدایتکار کیا اہمیت دیں گے۔