• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ مجیب غدار نہیں تھا، جائز طریقے سے الیکشن جیتا، حامد خان

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ شیخ مجیب الرحمٰن غدار وطن نہیں تھا، شیخ مجیب نے جائز طریقے سے الیکشن جیتا تھا، اس وقت کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے شیخ مجیب الرحمن کو حکومت نہ دے کر زیادتی کی تھی، اگر کوئی پاکستان توڑنے کا بوجھ جنرل یحییٰ پر ڈالنے کے بجائے مجیب الرحمٰن پر ڈالتا ہے تو پاکستان اور سچائی کے ساتھ زیادتی کرے گا.

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ پاکستان کو آگے چلانے کا مفاہمت کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، لڑائی جھگڑے سے مقتدرہ، سیاسی جماعتوں، معیشت اور عوام کسی کا فائدہ نہیں ہورہا.

سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ محسن نقوی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے سمجھے جاتے ہیں، محسن نقوی کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات پھر علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات اور دوبارہ محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور کی ملاقات سے لگتا ہے کہ کچھ نہ کچھ ہے۔

حامد خان نے کہاکہ مذاکرات ان کے ساتھ ہوتے ہیں جنہوں نے آپ کے ساتھ بہتر سلوک کیا ہو، جب تک زیادتیوں کا ازالہ نہیں ہوتا اس وقت تک کیا مذاکرات ہوں گے۔ 

حامد خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وفاق سے معاملات طے کرنا سمجھ میں آتا ہے، علی امین گنڈاپورکا اپنے آئینی فرائض پورے کرنے کیلئے وفاقی حکومت یا کسی وزیر کے ساتھ بات کرنا سمجھ آتا ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پارٹیوں کے درمیان کوئی بات چیت ہورہی ہے، مذاکرات ان کے ساتھ ہوتے ہیں جنہوں نے آپ کے ساتھ بہتر سلوک کیا ہو، ان جماعتوں کے ساتھ کیا مذاکرات ہوں گے جنہوں نے آپ کا مینڈیٹ چوری کیا ہو،ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے، عمران خان نے آٹھ فروری کے نتائج کے فوری بعد واضح کردیا تھا کہ ان تین سیاسی جماعتوں سے بات نہیں کریں گے۔ 

حامد خان کا کہنا تھا کہ جب تک زیادتی کا ازالہ اور انصاف نہ ہو اس وقت تک کیا مذاکرات ہوں گے؟، ایک طرف پی ٹی آئی کی قیادت کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا ہوا ہے، ان حالات میں مذاکرات کے بارے میں سوچنا ناممکن بات ہے، پی ٹی آئی آٹھ فروری کے الیکشن کے آڈٹ کیلئے سپریم کورٹ میں جیوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دے چکی ہے، چوری کا مال حقدار کو واپس دیا جائے اس کے بعد بات چل سکتی ہے۔ حامد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا حکومت جائز حکومت ہے اس نے اپنا کام کرنا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم آٹھ فروری کے انتخابات کے نتائج قبول کرلیں گے، پنجاب حکومت الیکشن نتائج تبدیل کر کے بنائی گئی اسے جائز نہیں مانتے، سینیٹر حامد خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ آٹھ فروری کے الیکشن کا آڈٹ کرواکے صحیح نتائج سامنے لائے۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ پاکستان کو آگے چلانے کا مفاہمت کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، لڑائی جھگڑے سے مقتدرہ، سیاسی جماعتوں، معیشت اور عوام کسی کا فائدہ نہیں ہورہا، سیاسی پراسس شروع ہونے کا سب سے زیادہ پی ٹی آئی کو ہوگا، فوج کے ساتھ آج تک جتنے ٹکراؤ ہوئے اس میں فوج جیتی ہے، اس طرح کی لڑائی کے بعد اعتماد بحال کرنے کیلئے اقدامات کرنا پڑتے ہیں، مقتدرہ کو عمران خان کو جیل سے نکال کر بنی گالہ میں رکھنا چاہئے او ر وہاں مذاکرات کرنے چاہئیں، حکومت اور پی ٹی آئی پارلیمان کے ذریعہ بات چیت شروع کرسکتی ہے۔

اہم خبریں سے مزید