• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بشریٰ بی بی کے پہلے شوہر خاور مانیکا پر PTI وکلا کا حملہ، تھپڑ، بوتلیں ماریں، زمین پر گرادیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) دوران عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں کا فیصلہ نہ ہو سکا، خاور مانیکا کے عدم اعتماد پر جج شاہ رخ ارجمند نے کیس دوسری عدالت ٹرانسفر کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا۔ کمرہ عدالت میں خاور مانیکا کے بانی پی ٹی آئی پر الزامات کی بوچھاڑ، گالیاں، بدتمیزی، بددعائیں، زانی جیسے الفاظ کا استعمال، خواتین کے شیم شیم کے نعرے،جج اٹھ کر کمرہ عدالت سے چلے گئے، کمرہ عدالت کے باہر پی ٹی آئی وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کر دیا، پانی کی بوتلیں دے ماریں، تھپڑ بھی مارے، زمین پر گرا دیا، دوران سماعت خاور مانیکا اور پی ٹی آئی وکلا میں شدید تلخ کلامی ہوئی خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان نے چھپ کر میری اہلیہ سے نکاح کیا ہوا تھا، میری بیٹی کا جعلی طلاق نامہ بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا،ہمارا بچا ہوا گھر بھی تباہ کیا جا رہاہے،مجھے معلوم ہے کیا فیصلہ ہونا ہے،میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیئے کہ شکایت کنندہ کے بیان کے بعد اب جو بھی فیصلہ آیا متنازع ہوجائے گا۔بدھ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں اپیلوں کی سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل عمر ایوب، شبلی فراز، فیصل جاوید خان، پی ٹی آئی وکلا عثمان گل، سردار مصروف، خالد یوسف اور پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب خواتین کارکنان کے ہمراہ ضلعی کچہری پہنچیں۔ سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج نے استفسار کیا سرکاری وکیل رضوان عباسی آئے ہیں یا نہیں؟ جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں ہیں، تھوڑا وقت دے دیں۔ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ 9 بجے کا وقت دیا تھا، رضوان عباسی کو آنا چاہئے تھا۔ معاون وکیل نے کہا کہ رضوان عباسی دلائل دینا چاہتے ہیں لیکن انہیں سپریم کورٹ جانا پڑ گیا۔ عدالت نے پوچھا کہ وہ کب تک آئیں گے؟ بعدازاں عدالت نے رضوان عباسی ایڈووکیٹ کو ساڑھے 10 بجے تک پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔سماعت شروع ہونے پر خاور مانیکا روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ مجھے دس منٹ کا وقت چاہئے۔ میں بتانا چاہتاہوں میں کس دکھ سے گزر رہا ہوں۔ اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا سے کہا کہ اپنے وکیل سے کہیں کہ آپ کی بات بتائیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ میرے احساسات میرا وکیل نہیں بتا سکتا۔ فاضل جج نے کہا کہ پہلے رضوان عباسی دلائل دےدیں، پھر آپ بول لیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کیا فیصلہ ہونا ہے۔دوران سماعت کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے وکلا اور خاورمانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی۔ خاور مانیکا نے کہا کہ میں دیہات سے تعلق رکھتا ہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایا گیا، میرے پاس جہانگیر ترین کے پیغامات ہیں کہ اب سب ختم ہو چکا ہے، میں سب پیغامات عدالت میں دکھا سکتا ہوں، قسم کھاتاہوں بچوں کو پہلے نکاح کا معلوم نہیں تھا، مجھے کیا معلوم تھا بانی پی ٹی آئی نے میری اہلیہ کے ساتھ چھپ کر نکاح کیا ہوا تھا، بانی پی ٹی آئی کو سابق وزیراعظم ہونے کی وجہ سے مجھ سے کہا جا رہا ہے کہ نرمی رکھیں، میں غریب آدمی ہوں، میری سن لیں۔ خاورمانیکا کے جملے پر پی ٹی آئی کارکنان نے نعرے بازی شروع کر دی۔ خاور مانیکا نے کہا کہ مجھے دھوکہ دیا گیا، اللہ کے بندے بانی پی ٹی آئی جیسے ہوتے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی کو قرآن اٹھانے کی عادت ہے، لعنت ہو بانی پی ٹی آئی کے ایمان پر، بانی پی ٹی آئی کو قرآن کا کچھ معلوم نہیں، مجھ سے غلطی ہوگئی کہ سمجھا بانی پی ٹی آئی دین کے واسطے آتے ہیں، نکاح چھپ کرکیا تو معلوم ہوا بانی پی ٹی آئی نے اللہ کے نام پر دھوکہ دیا، بانی پی ٹی آئی تو عورتوں کو چھوڑتے ہی نہیں ہیں۔ خاورمانیکا کے اس جملے پر کارکنان نے پھر نعرے بازی شروع کر دی۔ گالیاں دینے پر پی ٹی آئی وکلا نے خاور مانیکا سے کہا کہ تمیز میں رہو، تم خود ہوگے۔ خاور مانیکا نے کہا کہ مجھے گالیاں دی گئیں، عثمان گل مجھے کہہ رہے تھے کہ عدالت سے اٹھا کر باہر پھینک دوں گا۔ اس پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا کو ہدایت کی کہ کیس پر واپس آئیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ گزشتہ چار سال سے اسلامی معاشرہ تباہ ہو گیا ہے، قدرت کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کی پکڑ ہو رہی ہے، بانی پی ٹی آئی نے بچوں کو دھوکہ دیا، فساد کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا کو ہدایت کی کہ آپ کے پوائنٹ لکھ لئے، مجھے کچھ اور پوائنٹ بتائیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سوسائٹی کو تباہ کر دیا، بہنیں بیٹیاں والدین کے خلاف ہو گئیں۔ جب بچوں کو بتایاکہ طلاق ہو گئی تو بچے بہت روئے۔ میری ماں دکھ سے وفات پا گئی۔ خاورمانیکا کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ اللہ اور رسول کے نام پر بانی پی ٹی آئی نے دھوکہ دیا، بشریٰ بی بی کہتی ہے میرے بچے میرے لئے مر گئے۔ خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں ہاتھ اٹھا کر بد دعائیں دینا شروع کر دیں۔ خاورمانیکا کے معاون وکیل نے فاضل جج سے درخواست کی کہ ہمارا کیس کسی اور عدالت میں منتقل کر دیں۔ جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے، جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں۔ خاورمانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں آپ سے اس کیس کا فیصلہ نہیں کروانا چاہتا۔ اس پر فاضل جج نے استفسار کیا اس کی وجہ کیا ہے؟ بار بار عدم اعتماد کیا جا رہا ہے، کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں، کسی نہ کسی جج نے تو کیس کا فیصلہ کرنا ہے ناں۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ خاورمانیکا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں۔ اس پر خاور مانیکا نے پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ میں تم سے بات نہیں کر رہا، عدالت سے کر رہا ہوں، بھاڑ میں جائے بانی پی ٹی آئی۔ سیشن جج کے دوبارہ استفسار پر خاور مانیکا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر لوگوں کے ذہنوں سے کھیل رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید