چمن(نورزمان اچکزئی) چمن میں دھرنا مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جمعرات کو شدید جھڑپوں میں مال روڈ کئی گھنٹوں تک میدان جنگ بنارہا تصادم میں 37مظاہرین، 8پولیس اور 9ایف سی اہلکار زخمی ہوئے، مظاہرین نے بکتر بند گاڑی پر چھڑ دوڑے کئی نے بوتلوں میں پیٹرول بھرے بوتل بکتر بند گاڑیوں پر پھینک کر جلانے کی کوشش کی ضلع بھر کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذکر دی گئی ، شہر دن بھر مظاہرین کے نرغے میں رہا تمام سرکاری دفاتر یا تو بند رہے یا پھر سرکاری آفسران اور عملہ دفاتر نہیں جا سکا عوامی مسائل گھمبیر شکل اختیار کر گیاہے، دھرنا قیادت کی گرفتاری کے بعد حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر خاموشی اختیار کرنے کے بعد کوئٹہ چمن شاہراہ تو کھول دیا مگر شہر مظاہرین کے کنٹرول میں جانے کے باعث ضلع بھر کے بازار ، مارکیٹیں سمیت دیگر عوامی ضرورت کے سرکاری دفاتر جو اس سے پہلے کھلے تھے اب وہ بھی مظاہرین کی جانب سے قیادت کی رہائی تک بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے جس سے مفلوج معمولات زندگی کی رہی سہی کسر بھی پوری ہو گئی ہے۔