• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا حکومت اور ورلڈ بینک میں گبرال کالام پراجیکٹ پر تنازع میں شدت

پشاور( ارشدعزیزملک ) خیبرپختونخوا حکومت اور ورلڈ بینک کے درمیان گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر تنازع شدت اختیارکرگیاہے ۔ پی ٹی آئی حکومت نے 88میگاواٹ کے پراجیکٹ کی بولی منسوخ کرکے دوبارہ بولی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ سب سے کم بولی دینے والے کو ٹھیکہ دینے میں ناکامی مس پروکیورمنٹ کا باعث بنے گی جس کے نتیجے میں 450 ملین ڈالر کا قرض منسوخ ہو جائے گا۔ بینک نے منصوبے کی درجہ بندی کو اعتدال پسند تسلی بخش سے اعتدال پسند غیر تسلی بخش کرنے کاعندیہ دیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری امتیاز حسین شاہ نے اس نمائندے کو بتایا کہ کنٹریکٹ کا عمل پیڈونے مکمل کیا تھا اور ورلڈ بینک سے بھی اس کی منظوری دی گئی تھی لیحکن دوسرے نمبر پر کم بولی دینے والی کمپنی نے کچھ تحفظات اٹھائے تھے جنہیں ورلڈ بینک نے دور کر دیا تھا۔بینک پہلے ہی ٹھیکہ دینے کے لیے NOL جاری کر چکا ہے اور اب نئی قائم ہونے والی ایگزیکٹو کمیٹی اس منصوبے کی منظوری دے گی اور پیڈو سب سے کم بولی دینے والے کو لیٹر آف ایوارڈ جاری کرے گا۔پیڈو کے پالیسی بورڈ کا اجلاس یکم مئی 2024 کو وزیر اعلیٰ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ 21مئی کو جاری منٹس کے مطابق بورڈ کوبتایا گیا کہ سب سے کم بولی دینے والا (GKHPP کنسورشیم)، بولی کی دستاویز میں بیان کردہ اہلیت کے معیار خاص طور پر اسی طرح کے تعمیراتی تجربے، او ر دیگر پاورپراجیکٹ کے دیگرلوازمات کوپورا نہیں کرتا ۔. مزید برآں، پروجیکٹ لاگت کے اعداد و شمار میں 32 ملین ڈالر سے 124 ملین ڈالر تک کی تبدیلی میں ایک اہم تضاد ہے جو اصل لاگت میں 380 فیصد کا اضافہ ہے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے وضاحت کی کہ اسے بولی لگانے والے نے غلطی سے پُر کر دیا تھا جب کہ جمع کرائی گئی بولی کے ساتھ منسلک حوالہ دستاویزات میں منصوبے کی تقریباً لاگت 2 ارب روپے ظاہر کی گئی تھی۔وزیراعلیٰ نے اس بات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ بولی لگانے والا اتنی بڑی غلطی کیسے کر سکتا ہے جس سے سنگین خدشات پیدا ہو گئے ۔ تاہم، پالیسی بورڈ نے بولی لگانے کے موجودہ عمل کو منسوخ کرنے اور عالمی بینک سے رائے حاصل کرکے دوبارہ بولی شروع کرنے کی سفارش کی۔ فورم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری اس معاملے کو عالمی بینک کے ساتھ اٹھائیں گے ۔تاہم اے سی ایس اور دیگر حکام سے ملاقات کے بعد ورلڈ بینک نے اس فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اور اپنی ناراضگی ظاہر کی۔عالمی بینک کے آپریشن مینیجر گیلس جے ڈروگیلیس نے 23 مئی 2024 کو صوبائی حکومت کو ایک خط بھیجا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ بینک نے پیڈو سے موصولہ معلومات کی بنیاد پر معاہدے کی منظوری دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اب نفاذ کے چوتھے سال میں ہے اور کارکردگی کے اہم اشاریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے جس کی شرح دو فیصد سے بھی کم ہے۔لہذا سست روی کے باعث منصوبے کو کارکردگی کی ریٹنگ کواعتدال پسند تسلی بخش سے اعتدال پسند غیر تسلی بخش کیا جارہا ہےجبکہ اس تاخیر سے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔۔پروجیکٹ کے ورلڈ بینک کے ٹیم لیڈر کی ایک اور ای میل میں کہا گیا ہے کہ اگر بولی کے دوسرے دور کے بعد اس مرحلے پر ٹھیکہ نہیں دیا جا سکتا تو یہ واضح ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہو سکتا۔ لہذا یہ پورے قرض اور منصوبے کی منسوخی کا باعث بن سکتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید