پشاور(کرائم رپورٹر) چیف کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر پشاور قاسم علی خان نے سٹریٹ کرائمز میں ایف آئی آربروقت درج کرنے والے افسران وعملے کیخلاف محکمانہ کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ،اس ضمن میں یکم جون سے اب تک مختلف سٹریٹ کرائمزمیں درج تمام روزنامچے فوری طور پر ایف آئی آر میں تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام تھانوں کواس حوالے سے چند گھنٹوں کی مہلت دیدی ہے ،اس حوالے سے تھانہ چمکنی کے محرر کو مبینہ طور پر غفلت برتنے پر معطل کرکے لائن حاضرکردیا گیاہے ، ذرائع کے مطابق اس حوالے سے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز اور متعلقہ افسران کو احکامات جاری کردیئے ہیںسی سی پی او پشاورنے مختلف واقعات خصوصا سٹریٹ کرائمز میں ایف آئی آر درج نہ ہونے سے متعلق شکایات کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز اور ماتحت عملے کو پابند بنایاگیا ہے کہ وہ راہزنی ودیگر سڑیٹ کرائمز کی صورت میں روزنامچوں کی بجائے فوری طور پرایف آئی آر درج کرینگے اس ضمن میں یکم جون سے اب تک درج روزنامچے فوری طور پر ایف آئی آر میں تبدیل کرنے کاحکم دیا گیا ہے اور اس کیلئے انہیں چند گھنٹوں کی مہلت دی گئی ہے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سی سی پی او نے اس ضمن میں مبینہ طور پر غفلت برتنے پر تھانہ چمکنی کے محرر نورمحمد کو معطل کرکے پولیس لائنز حاضر کرنے کاحکم دیا ہے بتایاجارہا ہے کہ سی سی پی او کے احکامات کے باوجود بعض ایس ایچ اوز اور محرر جرائم خصوصا سٹریٹ کرائمز سے متعلق ایف آئی آر کے اندراج میں لیت ولعل سے کام لے رہے تھے جس پر سی سی پی او نے واضح کیا ہے کہ ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز خاص طور پر خراب نگرانی کے ذمہ دارہیں۔