کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی وائٹ بال ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی شکست کے بعد سابق کھلاڑیوں اور یوٹیوبر کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے مایوس ہیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے الزامات لگانے والے یوٹیوبرز اور سابق کھلاڑیوں کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بابر اعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنے وکلاء اور ساتھیوں سے مشاورت شروع کردی جس کے بعد یوٹیوبرز اور سابق کھلاڑیوں کو لیگل نوٹس بھجوانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کا لیگل ڈیپارٹمنٹ بھی یوٹیوبرز اور سابق کھلاڑیوں کے بیانات کا ڈیٹا جمع کر رہا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے بعد وہ ہفتے کو وطن واپس پہنچیں گے۔ امکان ہے کہ بابر اعظم پیر کو پی سی بی چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کر کے اپنی رپورٹ دیں گے، چیئرمین کے ساتھ ملاقات میں بابر اعظم انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں بھی فیصلے سے آگاہ کریں گے ۔ دریں اثنا کرکٹ ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے بعد کئی کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ خطرے میں ہیں ۔ اس حوالے سے اگلے ہفتے مشاورت کی جائے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق نئی سلیکشن کمیٹی بھی مختصر ہوگی جو سینٹرل کنٹریکٹ کو حتمی شکل دے گی تاہم کھلاڑیوں کے معاضے کم نہیں ہوں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے معاہدے میں بابر اعظم، محمد رضوان کی’’ اے‘‘ جبکہ حارث رؤف، فخر زمان کی بی کیٹگری سے تنزلی خارج از امکان نہیں ۔ محمد نواز ، فہیم اشرف، حسن علی، صائم ایوب، شاہنواز دھانی میں سے کچھ سنٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہوسکتے ہیں ۔ ذرائع کی جانب سے سعود شکیل ، شان مسعود کو ترقی دیے جانے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے ۔ اہم ترین پیش رفت کے مطابق ڈومیسٹک میں اچھا کھیل پیش کرنے والے پرفارمرز کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔ بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شان مسعود کپتان اور بابر بطور بیٹر کھیلیں گے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے اچھے پرفارمرز کو سینٹرل کنٹریکٹ بھی جگہ دیا جائے گا۔