کراچی ( سہیل افضل ) وزیر اعظم پاکستان نے ایکسپورٹ امپورٹ کے مسائل حل کرنے کے لئے شپنگ سیکٹرز کو ریگولیٹ کرنے کیلئےریگولیٹری باڈی کی تجویزمنظور کرتے ہوئےاس کی فوری تشکیل کی ہدایت جاری کردی۔
وزیر اعظم نے گرین چینل کی استعداد بڑھانے اور کسٹمز کو ہفتے کے 7 دن 24 گھنٹے کام کے لئے کھلا رکھنے کے لئے بھی اقدامات کرنے اور اس کے ساتھ انڈر انوائسنگ اور مس ڈیکلیئریشن کو روکنے کے لئے ماڈرن ٹیکنالوجی کے استعمال کی بھی ہدایت جاری کیں ہیں۔
وزیر اعظم کافوکس اور تمام گفتگو کامرکز ملکی معیشت میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے کاروبار آسان بنانے پر تھا،یہ باتیں ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر ، پاکستان سنگل ونڈو کے ڈائریکٹر اور سپلائی چین ایکسپرٹ خرم اعجاز نے منگل کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتائیں۔
انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم ہاوس میں ہونے والی اس میٹنگ میں وفاقی وزیر برائے شپنگ قیصر احمد شیخ، وفاقی وزیر مملکت علی پرویز،وزیر اعظم کے مشیر احد چیمہ ،چیئرمین ایف بی آر اور دیگر موجود تھے،خرم اعجاز نے بتایا کہ 2 روز قبل وزیر اعظم کراچی آئے تھے تو انھوں نے کے پی ٹی میں ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے مسائل پر میٹنگ کی تھی جس میں انھوں نے وزیر اعظم کو شپنگ اندسٹری اورکسٹمز کے مسائل سے آگاہ کرنے کے ساتھ کچھ تجاویز بھی دی تھیں ،وزیر اعظم نے ان کی تجاویز کو سراہتے ہوئے انھیں منگل کو اسلام آباد میں طلب کیا تھا تاکہ وہ ان تجاویز کا تفصیلی جائزہ لے سکیں۔
وزیر اعظم نے ان کی تجاویز اور مسائل کو تفصیل سے سننے کے بعد ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے مفاد میں کئی اہم فیصلے بھی کئے ان میں بنیادی فیصلہ شپنگ انڈسٹری کے لئے دنیا بھر کی طرح ریگولیٹر کی تقرری ہے ،40 سے 50 منٹ تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں مس ڈیکلیئریشن کو روکنے کے لئے سیف سٹی کی طرح سیف پورٹ بنانے کی تجویز کو بھی پسند کیا اور اس پر عمل درآمد کی جائزہ لینے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کسٹمز کو کلیئرنس کا سسٹم بہتر کرنے کے لئے گرین چینل کو بڑھانےاور کسٹمز انٹیلی جنس کے نظام کو بہتر کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کسٹمز انٹیلی جنس میں اچھی شہرت کے قابل افسران کو تقرر کیا جائے۔