کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیر ملکی لیگز میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کے لئے سخت پالیسی بنانے کےعزم کا اظہار کیا ہے۔پاکستانی انٹر نیشنل سیزن کو سامنے رکھتے ہوئے بڑے کھلاڑیوں کو این او سی جار ی کرنے کی پالیسی سخت کی جارہی ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ سنٹرل کنٹریکٹ کی رقم فی الحال کم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سنٹرل کنٹریکٹ کی مدت ایک برس کے لئے ہو گی اور کنٹریکٹ کا کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فنٹس پر ہر برس جائزہ لیا جائے گا۔سنٹرل کنٹریکٹ کی مختلف کیٹگریز میں کھلاڑیوں کی شمولیت وضع کردہ طریقہ کارکے تحت ہو گی۔غیر ملکی لیگزکھیلنے کے لئے این او سیز کے اجراء کا ٹیکنیکل طریقہ کار طے کیا جائے گا اور طریقہ کار پر پورا اترنےوالے کھلاڑیوں کو این او سیز کا اجراء کیا جائے گا۔پی سی بی دو سال کے لئے غیر ملکی کیو ریٹر ٹونی ہیمنگز کی خدمات حاصل کی ہیں اور ملک میں پچز کی کوالٹی بہتر بنانے کی جانب اسے اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ فٹنس اور پرفارمنس کے معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے گا جبکہ معیار پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑیوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔ محسن نقوی نے ہائی پرفارمنس سنٹرز کی اپ گریڈیشن اور کوچز کی ٹریننگ کا معیار بڑھانے کا پلان طلب کرلیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ اسلام آباد اور پشاور میں بھی ہائی پرفارمنس سنٹرز بنائے جائیں گے۔گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی اس ضمن میں حتمی رپورٹ پیش کریں گے۔چیئرمین پی سی بی نے شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے لئے الگ کوچز رکھنے اور تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کرانے کا مکمل پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔خواتین کرکٹ ٹیم کو بہتر بنانے اور سنٹرل کنٹریکٹ پر نظر ثانی کے حوالے سے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سنٹرز کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ڈومیسٹک کنٹریکٹ کا جائزہ لینے کے لئےسلیکٹرز محمد یوسف ، اسد شفیق ڈائریکٹرزعثمان واہلہ اور ندیم خان کو ذمہ داری دے دی گئی۔محسن نقوی نے اسکول کرکٹ کے فروغ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی ہے اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ سے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔محسن نقوی نے ہدایت کی کہ پچز کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے فوری کام شروع کیا جائے۔