لاہور ( نمائندہ جنگ، ایجنسیاں)نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا فیصلہ ابھی حتمی نہیں، اتحادیوں سے مشاورت کی جائیگی، پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ لینے والی جماعت ہے، جسے یہودیوں اور عیسائیوں نے بھی فنڈز دیئے، بانی پی ٹی آئی کی طرح آئین وقانون سے کھلواڑ نہیں کرینگے، پاکستان کی سلامتی کیخلاف کچھ قابل قبول نہیں، 9مئی واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، حکومت لینےکا شوق نہیں تھا، اگر حکومت نہ لیتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا ، وہ دن دور نہیں جب مہنگائی ختم ہوگی، پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوگا، ہم آئین و قانون کے تحت ملکی معاملات کو چلائینگے، کوئی فیصلہ سیاسی نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں لاہور میں حضرت داتا گنج بخشؒ کے مزار پر غسل کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔اسحق ڈار نےکہا کہ کل وزیر اطلاعات نے جو اعلان کیا اس پر سیاسی جماعتوں اور اتحادیوں سے مشاورت کرینگے۔ پاکستان کی سلامتی کیخلاف کچھ قابل قبول نہیں،9مئی واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، سیاسی مفاہمت ہوتی ہےاور 9مئی کا واقعہ قابل قبول نہیں، ان لوگوں کو سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی فیصلہ سیاسی نہیں ہوگا، فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نےکہا پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ لینے والی جماعت ہے، جسے یہودیوں اور عیسائیوں نے بھی فنڈز دیے ہیں، تمام ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈ جماعت ہے، پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کیلئے آئینی و قانونی پہلو مد نظر رکھے جائینگے، ہمیں ملکی سلامتی اور استحکام کو مقدم رکھنا چاہیے، جو ملکی سلامتی کیخلاف ہو اسے قانون اور آئین کے تحت سزا ہونی چاہیے۔ نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن یا پی ڈی ایم کو حکومت لینےکا شوق نہیں تھا، اگر حکومت نہ لیتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا، ملک کو معاشی قوت بنانےکے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داتا دربار کی توسیع کا کام جاری ہےتعمیراتی و توسیع کے کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔