• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یتیم خانہ میں 8 سالہ بچی کی پراسرار موت، معاملہ صوبائی اسمبلی پہنچ گیا

پشاور(سٹاف رپورٹر)لوئر دیر کے علاقے منڈا کے یتیم خانے میں 8 سالہ بچی کی پر اسرار موت کا معاملہ صوبائی اسمبلی پہنچ گیا، اپوزیشن نے معاملہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تاہم حکومت کہا ہے کہ انکوائری میں کوئی کوتاہی نہیں، خون کے نمونے اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگ فرانزک کیلئے بھجوائی گئی ہے، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہےاور دو ملزمان کی ضمانت کی درخواست خارج ہوچکی ہے، گزشتہ روز خاتون رکن خیبر پختونخوا اسمبلی ثوبیہ شاہد کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ یتیم خانہ میں 8 سالہ بچی کی موت کی رپورٹ میں جنسی زیادتی کا اشارہ موجود ہے،واضح پتہ لگتا ہے کہ میڈیکل رپورٹ سیاسی دباؤ اور مداخلت کے نتیجے میں بنایا گیا ہے، رپورٹ میں ملزمان کو سہولت فراہم کرنے اور جرم کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ چار دن تک گرمی میں لاش کو چھپایا گیا اور تعفن پیدا ہونے پر خاندان والوں کو اطلاع دی گئی، وقوعہ اور اس کے بعد کا سی سی ٹی وی ریکارڈ ڈیلیٹ کردیا گیا ، یتیم خانہ میں اس سفاکانہ اور وحشیانہ درندگی کے بعد باقی بچوں اور بچوں کی حفاظت سوالیہ نشان ہے۔ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ لوئر دیر واقعہ افسوسناک ہے ، معاملہ کی انکوائری میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی ، خون کے نمونے اور کیمروں کی ریکارڈنگ فرانزک کیلئے بھجوائے گئے ہیں ، معاملہ عدالت میں ہے اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پشاور سے مزید