راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) ضلع راولپنڈی میں برسوں سے جاری لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کا کام آج تک سو فیصد مکمل نہیں ہو سکا۔ تازہ ترین کارکردگی بھی 85فیصد بتائی گئی ہے۔ بورڈ آف ریونیو کو دی گئی بریفنگ کے مطابق راولپنڈی ضلع کے کل 899کمپیوٹرائزڈ ہو چکے جبکہ تاحال 157مواضعات مینوئل طریقے سے چلائے جا رہے ہیں اور عوام ایک عشرے سے اربوں روپے لگا کر کمپیوٹرائزیشن کا نظام شروع ہونے کے باوجود پٹواریوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ بغیر کمپیوٹرائزیشن کے157مواضعات میں اکثریت ان مواضعات کی ہے جہاں شہریوں نے اربوں روپے ہوائی طور پر لگا رکھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ضلع کی 452مساویاں (شجرہ) موضع کا نقشہ، کہاں کونسی اراضی، کہاں راستہ اور دیگر عوامی استعمال کی جگہوں کی تفصیل ہوتی ہے) لاپتہ تھیں جن کو ازسر نو تیار یا ریکور کیا جا رہاہے۔ راولپنڈی ضلع کےرجسٹر حقداران میں15لاکھ29ہزار279مالکان کے شناختی کارڈ اندارج کی جگہ اب تک صرف چار لاکھ65ہزار757کے شناحتی کارڈ درج ہوسکے ۔ 131جمع بندیوں میں اب تک صرف118 محافظ خانے(ریکارڈ روم )میں جمع کرائی جاسکی ہیں۔