راولپنڈی (ایجنسیاں/جنگ نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں‘ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ‘ محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا‘ پہلا مطالبہ چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس ‘ دوسرا مطالبہ گرفتار کارکنان کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے ‘تیسرا مرحلہ ملک بچانے کا ہے جو صاف شفاف الیکشن کے بغیر ممکن نہیں ‘فضل الرحمٰن نے اسمبلیوں سے استعفوں کی جو بات کی ہے وہ تیسرے مرحلے کی بات کر رہے ہیں‘ محمود خان اچکزئی پر پورابھروسہ ہے ‘پیپلزپارٹی اور ن لیگ سمندر میں ڈوب رہی ہیں اور جوتے کے سہارے لٹک رہی ہیں جس پر 9 مئی کا ٹیگ لگا ہے‘ مریم نواز فاشسٹ ہے وہ باپ کے چوری کے پیسوں پر ایسے پلی ہے جیسے شہزادی ہو‘ جماعت اسلامی کے دھرنے میں بھرپورشرکت کریں گے ‘پارٹی لیڈرشپ کو کہوں گا آج ہی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شمولیت کریں ۔ منگل کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہناتھاکہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے بلکہ ہم نے تنقید کی ہے ‘گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقیدکی جاتی ہے ُفوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے ۔ہمیں یہ نہ سکھائیں کہ فوج نے کبھی کوئی غلطی نہیں کی ‘ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے پیچھے جنرل ضیاء تھا‘سقوط ڈھاکہ کے پیچھے جنرل یحیی خان کا ہاتھ تھا‘آپ ظلم کریں گے اگر فوج پر تنقید بند کر دیں گے۔ جب ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیوں نہیں کرتے؟ تو بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کیا ہے؟ محسن نقوی کون ہے؟ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے‘محسن نقوی انہی کا تو نمائندہ ہے، وہ یہاں انہی کے ذریعے پہنچا‘محمود خان اچکزئی کو ہم نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا،دوسری طرف سے کوئی نام سامنے آتا تو ہم بات کرتے ۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر ادھر سے محسن نقوی کو مذاکرات کا اختیار دیا جائے توکیا آپ مذاکرات کریں گے؟ تو بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا،اس نے آئی جی پنجاب سے ملکر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا‘یہ ظل شاہ کی موت کے ذمہ دار ہیں،یہ بیرون ملک کہیں نہیں جا سکے گا۔جماعت اسلامی کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتا ہوں‘ہماری پارٹی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی‘پارٹی لیڈر شپ کو کہوں گا کہ آج ہی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شمولیت کریں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی ہے لئے نکلنے والے بلوچ عوام کی بھی حمایت کرتا ہوں‘ بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ہے،حکومت ہوش کرے ۔ میں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے‘جسٹس عامر فاروق مجھے ٹیریان کیس میں پھنسانا چاہتا تھا ‘میرے اور اہلیہ کے سارے کیسز عامر فاروق کیوں سنتا ہے؟مجھے جوڈیشل کمپلیکس سے اغواء کیا گیا تو عامر فاروق نے اسے درست قرار دیا۔