راولپنڈی (جنگ نیوز/ایجنسیاں)تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے 9مئی واقعات پر مشروط معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے9مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجزسامنے لائی جائیں‘اگرپی ٹی آئی کے لوگ 9 مئی واقعات میں ملوث پائے گئے تو معافی مانگوں گا‘ان کو پارٹی سے نکالوں گا اور سزا بھی دلواؤں گا‘ بنگلہ دیش کے بعد پاکستان میں بھی کچھ بڑا ہونے والا ہے‘خدشہ ہے کہ شیخ حسینہ کی طرح نواز اور زرداری بھی ملک سے فرارہوسکتے ہیں‘نواز شریف، شہباز شریف، آصف زرداری اور محسن نقوی کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے ‘ پٹرول بم ہم نے زمان پاک لاہور میں استعمال کیے تھے اور کہیں نہیں‘کوئی اگر بات نہیں کرنا چاہتا تونہ کرے میں بھی نہیں کروں گا۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بھی 9 مئی کو معاف نہیں کریں گے‘9مئی کے متاثرین ہم ہیں، ہمیں انصاف چاہیے، 9 مئی سے ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہ کرتا‘کیا ایک پارٹی کے سربراہ کی کوئی عزت نہیں ہے‘ میرے اغوا پر مجھ سے معافی مانگی جائے۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں ثابت ہوا کہ میری پارٹی کا ایک بندہ بھی جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہے، اسے پارٹی سے نکال دوں گا اور معافی مانگ لوں گا۔ثبوت آپ کے پاس پڑے ہیں، آپ انہیں کیوں چھپا رہے ہیں، ثبوت چھپانا جرم ہے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے۔ اگر کوئی تنظیمی عہدے دار حساس عمارتوں پر پٹرول بند پھینکنے میں ملوث ہے تو اسے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے ہمیں نواز شریف اور زرداری کی کرپشن کی کہانیاں سنائیں‘ اب الیکشن میں دھاندلی کر کے انہی لوگوں کو مسلط کیا، فوج قومی ادارہ ہے اس کا تحفظ ہم سب کا ذمہ داری ہے۔حسینہ واجد نے اپنی مرضی سے پسند کا آرمی چیف لگایا تھا، اسی آرمی چیف نے اپنے لوگوں پر گولی چلانے سے انکار کیا، بنگلہ دیش سے برے حالات پاکستان میں ہیں، ہمارے ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری بنگلہ دیش کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ہم ملک میں انتشار نہیں چاہتے،میں ملک کی خاطر بات کرنے کو تیار ہوں، 8 فروری کو میں نے کال اس لیے نہیں دی کیونکہ عوام کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے، پھر ساری ذمہ داری ہم پر آجاتی ملکی معیشت پہلے سے ہی تباہ حال ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے حال ہی میں شیخ مجیب الرحمن کو ہیرو قرار دیا ہے لیکن بنگلہ دیش کے عوام نے شیخ مجیب الرحمن کے مجسمے توڑ دیے اور پاکستان کے پرچم اٹھا کر پاکستان کے حق میں نعرے لگائے،کیا وہ اب بھی آپ کے ہیرو ہیں، عمران خان نے جواب دیا کہ شیخ مجیب الرحمن سے متعلق جو بھی بات کی وہ حمود الرحمٰن کمیشن کی فائنڈنگز ہیں، میری نہیں۔