اسلام آباد(رپورٹ :رانا مسعود حسین ) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے ایک مقدمہ میں واضح کیاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نظر اندازکرنا یا عملدرآمد میں تاخیر کرنا ریاست کے آئینی ڈھانچے کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے محض سفارشات یا ایڈوائزری نوعیت کے نہیں ہوتے بلکہ ان پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنانا ہوتاہے،عدالت نے نیشنل بینک کے گیارہ ہزار پنشنروں کو پنشن ادائیگی کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عدم عملدرآمدبارے متاثرہ ملازمین کی توہین عدالت درخواست کی دو روز قبل ہونیوالی سماعت کی کارروائی کا تحریری حکمنامہ ویب سائٹ پر جاری کرتے ہوئے قرار دیاہے کہ انفرادی شخصیات یا اداروں کے پاس عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ،نیشنل بینک کے صدر رحمت علی حسنی مرکزی کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے ایک سینئر افسر کو فوکل پرسن مقرر کریں۔