اسلام آباد( صالح ظافر ) بنگلہ دیش جلد ہی بھارت سے برطرف وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا فیصلہ کرے گا۔ ملک کے ڈی فیکٹو وزیر خارجہ محمد توحید حسین نے جمعرات کو کہا کہ حکومت جلد ہی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا فیصلہ کرے گی کیونکہ ان کے خلاف مقدمات بڑھتے جا رہے ہیں۔ حسینہ اس ماہ کے شروع میں اپنی حکومت کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے دوران بھارت بھاگ گئی تھیں۔ دریں اثنا، بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم کے ٹریبونل نے شیخ حسینہ اور دیگر نو افراد کے خلاف 15 جولائی سے 5 اگست تک ان کی حکومت کے خلاف طلبہ کی عوامی تحریک کے دوران ہونے والے نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کے تحت تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ ٹریبونل حسینہ حکومت نے اپنے مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے قائم کیے تھے جنہیں بھاری سزائیں دی گئیں۔ ان طلبہ کے والدین کی جانب سے بڑی تعداد میں شکایات درج کی گئی ہیں جو اس تحریک کے دوران اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔ بنگلہ دیش کے آئی سی ٹی کی تحقیقاتی ایجنسی کے پاس محترمہ حسینہ، عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری اور سابق روڈ ٹرانسپورٹ اور پلوں کے وزیر اوبیدال قادر، سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال اور پارٹی کے اندر کئی دیگر اہم شخصیات کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے۔ شکایت کنندہ کے وکیل غازی ایم ایچ تمیم نے تصدیق کی کہ ٹریبونل نے شام کے وقت تحقیقات شروع کیں۔