• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کیخلاف پروپیگنڈا وار کیوں چل رہی ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد( رپورٹ:رانامسعود حسین)سپریم کورٹ نے’’ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں ‘‘کیخلاف مقدمہ کی سماعت کے دوران وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل اور سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی ،اعزاز ڈار کو جاری توہین عدالت کے نوٹسز واپس لے لیے جبکہ وفاقی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کے سگے بھائی، ریسٹورنٹ کے مالک کو سوشل میڈیا پر عدالت کیخلاف مہم چلاکربدنام کرنے کی کوشش کی پاداش میں توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ،عدالت نے وائلڈ لائف بورڈ کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے سے متعلق اٹارنی جنرل سے وضاحت طلب کرلی جبکہ مزید نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت سے ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ،دوران سماعت چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران خان وغیرہ کیخلاف نیب کے190 ملین پاؤنڈ کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ 190 ملین پاؤنڈ زوالا بھی ایک بلڈر ہی تھا، لوگوں کو گالیاں دینے کیلئے ہائیرکرلیتے ہیں، بلڈر کیخلاف کوئی خبر نہیں چلتی ؟، ہم نے حکم دیا تو عدالت کو گالیاں دی گئیں، ہم نے تو صرف عوام کا پیسہ واپس بھیجنے کا حکم دیاتھا ،ایسے مافیا سے مقابلہ کیلئے ہمارے پاس کوئی میڈیا ٹیم نہیں ، فارن حکومت نے پیسہ واپس کیا ہم نے اسکو قوم کو واپس لوٹا دیا ، مستقبل میں وہ ملک کیا سوچے گا؟ انکو پیسہ واپس کرو تو یہ واپس اسی شخص کو دے دیتے ہیں؟سندھ میں بھی اس کیس کو دبا دیا گیا ،پیسے کا معاملہ ہے لیکن کوئی احتساب نہیں ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی توچیف جسٹس نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ آپ پر فرد جرم عائد کردیں،سچ بتائیں کہ وا ئلڈ لائف بورڈ کے نوٹیفکیشن کے پیچھے کون ہے؟جس پر انہوں نے کہاکہ میرے علم میں نہیں۔
اہم خبریں سے مزید