لاہور(آصف محمود بٹ ) لاہور میں امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے صوبائی دارالحکومت میں اپنی تعیناتی کا ایک سال مکمل کرنے پر کہا ہے کہ وہ یہاں اپنی تعیناتی کے اگلے سال کے آغاز کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہیں ، میرے اسلام آباد سے لاہور منتقل ہونے سے قبل میرے دوستوں نے مجھے کہا کہ ’’جنھے لہور نئی تکیا اوجمیا ای نئیں‘‘، آج ایسا محسوس ہورہا کہ میں ناصرف یہاں اپنے ایک سال قیام کی خوشی ہی نہیں بلکہ اپنی پہلی سالگرہ منا رہی ہوں ، امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی قیادت میں امریکی قونصلیٹ لاہور نے صوبہ پنجاب میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کو بڑھایا اور مضبوط کیا، جس میں معاشی ترقی، تعلیمی مواقع، اور پاکستان کے امیر ثقافتی ورثے کے تحفظ پر توجہ دی گئی ، پنجاب میں 1,100سے زائد طلباء کو ان کی انگریزی زبان اور قائدانہ صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے وظائف دیے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امریکی قونصلیٹ نے پنجاب بھر کی 15یونیورسٹیوں میں 5لاکھ ڈالر کی خطیر رقم سے انٹرپرینیورشپ ٹریننگ کو بڑھانے کے لیے اقدام میں پہل کی ہے،میں اس سے بھی متاثر ہوئی ہوں کہ کس طرح پنجاب میں امریکی کمپنیاں اعلیٰ معیار کی ملازمتیں اور کام کی جگہیں پیدا کر رہی ہیں۔امریکی سفارتکار نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایک ایسے اقدام کی حمایت کی جہاں امریکی ماہرین نے لڑکیوں کے لیے کھیلوں اور قیادت کے مواقع کو بڑھانے کے لیے پنجاب بھر کے ہائی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں فیکلٹی کو تربیت دی۔ فیصل آباد، لاہور، ملتان، سرگودھا، اور وہاڑی میں یو ایس کے زیر اہتمام لنکن کارنرز نے متعدد تعلیمی اور ثقافتی پروگرام پیش کیے، جن میں اکیڈمی برائے خواتین کاروباری افراد شامل ہیں۔ لاہور میں قائداعظم لائبریری میں آئندہ چھٹا لنکن کارنر ان کوششوں کو مزید فروغ دے گا، کمیونٹی کے لیے مفت وسائل اور سیکھنے کے مواقع فراہم کرے گا۔