اسلام آباد(ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے ڈیمز فنڈز کی رقم مانگ لی، عدالت سے استدعا کی کہ ڈیمز فنڈز کے پیسے وفاق اور واپڈا کو دیئے جائیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ڈیمز فنڈز کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں رکھنی ہے یا نہیں؟ کیس میں طے کرینگے.
سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ یہ مناسب ہے سابقہ اٹارنی جنرل خالد جاوید اور انور منصور کو معاونت کیلئے طلب کیا جائے، ڈیمز فنڈز کیس کے عدالتی معاون مخدوم علی بھی معاونت کیلئے آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔
دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز سےمتعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4رکنی بینچ نے کی، بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس شاہد بلال بھی شامل ہیں۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ ہم نے ایک متفرق درخواست دائر کی ہے، ڈیمز فنڈز کے پیسے وفاق اور واپڈا کو دیے جائیں، سپریم کورٹ کی نگرانی میں اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا ڈیمز فنڈز میں کتنے پیسے ہیں، جس پر وکیل واپڈا سعد رسول نے بتایا کہ تقریباً 20 ارب روپے ڈیمز فنڈز میں موجود ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا یہ کیس شروع کیسے ہوا؟
جس پر وکیل سعد رسول نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے واپڈا کے زیر سماعت مقدمات کے دوران 2018میں ازخود نوٹس لیا تھا، سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈز عمل درآمد بینچ نے17سماعتیں کیں۔