کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتےہوئے مشیروزیراعظم برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کو اٹک پل کراس کرنے نہیں دینا چاہئے،لاہور اور اڈیالہ سے متعلق جو علی امین نے باتیں کیں تو لاہور آنے سے روکا جائے،رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف، لطیف کھوسہ نےکہا کہ علی امین گنڈا پور کا خطاب دبنگ تھا اسی طرح کا ہونا چاہئے تھا،لاہور کا جلسہ اتنا بڑا ہوگا کہ یہ دیکھ کر بھاگ جائیں گے،میزبان حامد میرنے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اپنی پارٹی تحریک انصاف کے لئے رحمت ہیں یا زحمت،یہ سوال بڑا اہم ہوگیا ہے۔ مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ علی امین نے تقریر میں جو الفاظ استعمال کئے وہ انتہائی نا مناسب تھے۔ علی امین کی تقریر کی وجہ سے پوری پی ٹی آئی معافی مانگنے پر لگی ہوئی تھی۔پارلیمنٹ والا واقعہ ہوا تو انہیں ریلیف ملا۔وزیراعلیٰ کہے کہ میں خود افغانستان سے بات کروں گا، آئین اس کی اجازت نہیں دیتا۔یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی ایسا قدم اٹھاتے ہیں تو پھر ان کے خلاف آئین کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔جن لوگوں کو پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا ان پر مقدمہ درج تھا۔پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ اس معاملے کی زیادہ اہمیت بنانا کہ جمہوریت قتل ہوگئی یہ صرف زیب داستان ہے۔ اجلاس کے بعد نہ کوئی اسمبلی میں چھپ سکتا ہے اور نہ کوئی گرفتار کرسکتا ہے،یہ دونوں چیزیں غلط ہوئی ہیں۔پولیس کہتی ہے باہر سے گرفتار کیا۔یہ کہتے ہیں کوئی پارلیمنٹ کے اندر سے لے گیا اور پولیس کے حوالے کیا۔میں کہتا ہوں کہ تھانہ سیکریٹریٹ میں درخواست دیں، مقدمہ درج کرائیں۔ جوڈیشل ریفارم پرمولانا فضل الرحمٰن ہمارے موقف کے زیادہ قریب ہیں