• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انجینئرز نے DLR ٹرینوں کی رفتار میں 5 کیلومیٹر کم کردی

لندن (پی اے) ڈی ایل آر ٹرینوں کی رفتار بہت زیادہ تیز ہونے کی وجہ سے انجینئرز نے DLR ٹرینوں کی رفتار میں 5کیلومیٹر کم کردی۔ رفتار میں یہ کمی ٹرانسپورٹ فار لندن کے انجینئرز کو یہ پتہ چلنے پر کی گئی کہ ٹریک کے بعد حصوں پر اس کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ اسے حفاظتی نقطہ نگاہ سے رفتار کی زیادہ سے زیادہ حد سے مطابقت نہیں رکھتی۔ اس بات کا پتہ سگنلنگ سسٹم کے جائزے کے دوران چلا۔ جس کے بعد بیشتر سیکشنز پر رفتار میں 5 کیلومیٹر کمی کردی گئی۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا ہے کہ ٹرین کبھی بھی رفتار کی مجوزہ حد سے زیادہ میں نہیں چلائی گئی۔ تاہم نیٹ ورک کو زیادہ محفوظ رکھنے کیلئے ہم نے حد رفتار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ DLR ہمیشہ ملک کی محفوظ ترین لائٹ ریل نیٹ ورکس رہے گا۔ اسٹیشنز کے باہر ایسے پوسٹر لگا دیئے گئے ہیں، جن میں مسافروں کو بتایا گیا ہے کہ DLR نیٹ ورکس کے بعض سیکشنز پر رفتار میں کچھ کمی کردی گئی ہے۔ اگرچہ DLR ٹرینوں پر کیپٹن موجود ہوتا ہے لیکن یہ ایک خودمختار سسٹم ہے۔ اپریل میں نئی ٹرینیں آنی تھیں لیکن اس میں تاخیر ہوگئی ہے۔ اسٹریٹ فورڈ سے لیویشام تک براہ راست سروس بھی معطل کردی گئی ہے اور ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ یہ تبدیلیاں مستقل ہیں یا انھیں تبدیل کردیا جائے گا۔ مسافروں نے ٹرین کے انتظار میں کافی وقت ضائع ہونے کی شکایت کی ہے۔ ٹرانسپورٹ فار لندن نے فی الوقت ہونے والی گڑ بڑ پر مسافروں سے معذرت کی اور کہا ہے کہ اس کے اثرات کو کم از کم کرنے کے طریقے تلاش کئے جارہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید