• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران گرفتاری تشدد کا الزام، سی سی ٹی وی دیکھی جارہی ہے، پولیس

لندن (پی اے) پولیس فورس کا کہنا ہے کہ وہ ایک شخص کی گرفتاری کے دوران بہیمیت کا مظاہرہ کرنے اور گرفتاری کے دوران ایک افسر کی جانب سے زدوکوب کئے جانے سے متعلق الزامات کی حقیقت کا پتہ چلانے کیلئے سی سی ٹی وی کے فوٹیج دیکھنے جا ر ہے ہیں۔ نارتھمپٹن شائر پولیس کا کہنا ہے کہ متعلقہ شخص کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھالیکن بعد میں کوئی جرم عائد کئے بغیر رہا کردیا گیا تھا۔ مدعی 22سالہ طالب علم سیموئل نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ ایک بے گھر فرد کو کچھ پیسے دینے کیلئے رکا تھا کہ ایک نقاب پوش دوڑتا ہوا میرے پاس آیا، بعد میں پتہ چلا کہ وہ پولیس افسر ہے، اس کے ایک دوست نے اس منظر کی فلم بندی کرلی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسے زمین پر گرا کر اسے کئی مرتبہ ٹھوکریں ماری گئیں۔ اس نے اس حوالے سے شکایت درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ افسر کو نظم وضبط سکھایا جائے۔ نارتھمپٹن شائر پولیس کا کہنا ہے کہ اسے سی سی ٹی وی فوٹیج کا علم ہے اور وہ سیموئل سے اس کی شکایت کے بارے میں بات کررہے ہیں۔ فورس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا اندرونی سطح پر جائزہ لیا گیا اور پولیس افسران کے جسم پر لگے کیمرے کو بھی دیکھا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو روکا اسی وقت جاتا ہے جب کوئی فرد کسی پیکٹ یا پیکیج کا تبادلہ کررہا ہوتا ہے کیونکہ ایسے فرد پر منشیات کی فراہمی کا شک ہوتا ہے۔ ایک پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ جب پولیس اہلکار اس شخص کی طرف بڑھے تو وہ بھاگ کھڑا ہوا اور تھوڑی دور جا کر اسے پکڑا گیا، جس کی وجہ سے منفی تلاشی کا جواز بنا لیکن اس شخص کو کسی اور کارروائی کے بغیر رہا کردیا گیا۔ سیموئل اس معاملے کو آگے لے کر جانا چاہتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ متعلقہ افسر کے خلاف انضباطی کارروائی کی جائے۔ اس نے بتایا کہ میں نے مریم الطاف نامی وکیل کرلی ہے اور وہ مجھے انصاف دلانے کی بھرپور کوشش کررہی ہیں، ہم نے نارتھمپٹن شائر پولیس کے خلاف شکایت درج کرا دی ہے اور اب ہم IOPC سے بھی رابطہ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے افسر کی بات پر عمل کیا، میں نے کوئی جرم نہیں کیا، مجھے یقین نہیں آتا کہ کوئی پولیس افسر میرے ساتھ اتنا بہیمانہ سلوک کرے گا۔ انھوں نے کہا اب میں خود اپنے آپ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ اگر میرا تعلق نسلی اقلیت سے نہ ہوتا تو بھی میرے ساتھ یہی سلوک کیا جاتا۔
یورپ سے سے مزید