• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوکرین میں اعلیٰ قیادت میں اکھاڑ پچھاڑ شروع

کیف (نیوز ڈیسک) یوکرین میں اعلیٰ قیادت میں اکھاڑ پچھاڑ شروع ہوگئی اور اہم عہدے داروں کی برطرفیاں اور استعفے سامنے آگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس اور یوکرین کی اب تک کی 30ماہ سے جاری جنگ کے دوران یوکرین میں دوسری بڑی تبدیلی سامنے آئی ہے۔ یہ تبدیلی گزشتہ روز روز یوکرینی وزیر خارجہ دیمترو کولیباکے استعفا دینے کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ اس سے قبل یوکرینی فضائیہ کے سربراہ کو ایف 16طیارے کی تباہی کے بعد بر طرف کیا گیا تھا۔کہا جا رہا تھا کہ صدر زیلنسکی جلد ہی اپنی ٹیم کی تجدید کریں گے۔ زیلنسکی کی پارٹی کے ایک سینئر قانون ساز ڈیوڈ اراکامیا نے کہا تھا کہ ایک بڑی حکومت کی بحالی ہونے جارہی ہے جس میں نصف سے زیادہ وزرا کی تبدیلی کی جائے گی۔بدھ کے روز پارلیمان کے اسپیکر نے وزیر خارجہ کا استعفا فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ روایت کے مطابق پارلیمان اس استعفے پر غور کرے گی۔ اگرچہ یہ غور رسمی نوعیت کا ہوتا ہے اور عام طور پر استعفا منظور کرلیا جاتا ہے،تاہم اسپیکر نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ پارلیمان میں استعفے پر بحث کی جائے گی۔ وزیرخارجہ کے علاوہ یوکرین کی خاتون نائب وزیراعظم اولہا اسٹیفینیشیا نے بھی استعفا پیش کیا ہے،جب کہ صدر زیلنسکی نے اپنے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کردیا۔صدر زیلنسکی نے اپنے بیان میں زور دیا کہ اس وقت جبکہ ملک کو زیادہ فعال اور بہتر نظام دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ایک بہت بڑے جنگی چیلنج کا مقابلہ کیا جا سکے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی افواج یوکرین کے مشرق میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔ یوکرین کے فوجیوں نے روس کے کرسک علاقے میں پیش قدمی کرتے ہوئے کئی علاقوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد سے ماسکو نے حالیہ ہفتوں میں ڈرون اور میزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔
یورپ سے سے مزید