• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی بی سی کے سابق براڈ کاسٹر جیل جانے سے بچ گئے

لندن (سعید نیازی) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے سابق سینئر براڈ کاسٹر بیوایڈورڈ بچوں کی نازیبا تصاویر کے معاملے میں جیل جانے سے بچ گئے۔ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ کی عدالت نے انہیں چھ ماہ کی معطل سز ا سنائی اور سیکس آفنڈر پروگرام میں شرکت کا حکم دیا ہے۔ معطل سزا دو برس تک فعال ہوگی یعنی کہ اگر بیوایڈورڈ اس عرصہ کے دوران دوبارہ جرم کیا تو نئے جرم کی سزا کے علاوہ انہیں یہ سزا بھی بھگتنا ہوگی۔ بیوایڈورڈ کا نام سات برس تک سیکس آفنڈر رجسٹر میں بھی درج رہے گا یعنی کہ انہیں پولیس کو مطلع رکھنا ہوگا کہ وہ کہاں ہیں۔ بیوایڈورڈ کو نومبر 2023میں گرفتار کیا گیا تھا، نازیبا تصاویر کے حوالے سے مبینہ جرائم دسمبر 2020سے اپریل 2022 کے درمیان پیش آئے، ان کے فون سے برآمد ہونے والی 41 تصاویر میں بیشتر 13 سے 15 برس کے بچوں کی تھیں، ایک سات سے نو برس کے بچے کی تھی۔ واضح رہے کہ بیوایڈورڈ کا شمار ملک کے انتہائی ہائی پروفائل اور اعلیٰ تنخواہ لینے والے اینکرز میں ہوتا تھا، وہ بی بی سی کی رات دس بجے کی خبریں پڑھنے کے علاوہ اہم مواقعوں کے موقع پر میزبانی کے فرائض بھی سرانجام دیا کرتے تھے۔ ان پر گزشتہ روز عدالت میں ایک شخص کی تصاویر کی فراہمی کیلئے سینکڑوں پائونڈ ادا کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ کرائون پراسیکوشن سروس کی کلیئر برنٹن کا کہنا تھا کہ اس کیس سے یہ واضح پیغام جائے گا کہ سی پی ایس پولیس کے ساتھ مل کر ایسے جرائم میں ملوث افراد کو سزا دلوائے گی۔ بی بی سی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بیوایڈورڈ نے صرف ادارے کو نہیں بلکہ ان سامعین کو بھی دھوکہ دیا جو ان پر بھروسہ کرتے تھے۔
یورپ سے سے مزید