اسرائیلی فوج نے لبنان پر شدید حملے کیے ہیں، جن میں طاقت ور بموں کے استعمال سے خوفناک دھماکے ہوئے ہیں۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 50 افراد شہید جبکہ 300 زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان کی بیکا وادی پر شدید بم باری کی ہے، جبکہ ثور اور نباتیہ کے علاقوں میں بھی زور دار دھماکے کیے گئے ہیں۔
لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے نصف گھنٹے میں لبنانی شہر نبطیہ پر 80 فضائی حملے کیے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے حزب اللّٰہ کے اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
بم باری کے بعد اسرائیلی فوج کےترجمان نے لبنانی عوام کو حزب اللّٰہ کی پوسٹوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
گزشتہ روز حزب اللّٰہ نے پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے جواب میں اسرائیلی رمات فضائی اڈے اور دفاعی ٹیکنالوجی کمپنی کو نشانہ بنایا تھا۔
حزب اللّٰہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوجی پوزیشنوں پر کئی حملے کیے ہیں، جن میں مقبوضہ لبنانی شبعا فارمز اور شمالی اسرائیل کے علاقے شامل ہیں۔
حزب اللّٰہ نے اتوار کے روز شمالی اور وسطی اسرائیل پر درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کیا، جس میں 50 کلو میٹر جنوب کی طرف کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
ان حملوں کے بعد اسرائیل نے مزید حملے کرنے کا اعلان کیا ہے اور لبنان میں شدید حملے کیے ہیں۔
اسرائیل کے ان حملوں سے مشرقِ وسطیٰ میں ایک مکمل جنگ کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب عراقی مزاحمتی تنظیم نے بھی اسرائیل کے فوجی اہداف پر ڈرونز اور راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ میں پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے 2 اسکولوں پر بم باری کی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 7 فلسطینی شہید ہو گئے۔
دیر البلاح میں ایک گھر پر اسرائیلی بم باری سے 4 بچوں سمیت 5 فلسطینی شہید ہو گئے، شہداء میں ماں اور 4 بچے شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک گاؤں سے بچوں سمیت درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں حماس کے خلاف محاصرے کی حکمتِ عملی پر غور کر رہے ہیں۔