• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی، عوام کو دہلیز پر ریلیف، غریب عوام نے ہمیشہ قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کو بھی حصہ ڈالنا ہوگا، وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی کے ستائے عوام کو اب ان کی دہلیز پر ریلیف ملے گا، غریب عوام نے ہمیشہ قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کو بھی حصہ ڈالنا ہو گا، آئی ایم ایف پروگرام میں آرمی چیف کا اہم کردار ہے، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ہو گی تاکہ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر مزید بوجھ نہ پڑے، خسارے والے اداروں کی نجکاری ہو گی، 9مئی ناقابل معافی جرم ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، آئی ایم ایف پاکستان کے معاشی اقدامات پر مطمئن ہے، ہمیں اپنے اخراجات میں کمی لانا، قوم کی ایک ایک پائی بچانا ہوگی، پی آئی اے کی بندش کے ذمہ دار سابق حکومت کے وزیر ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہفتہ کے روز لندن میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مختلف ممالک کے سربراہان مملکت سے ملاقاتیں ہوئیں، ترکیہ کے صدر، ایران کے وزیراعظم، کویت کے ولی عہد، برطانیہ کے وزیراعظم سے مفید بات چیت ہوئی،برادر ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کیلئے موثر گفتگو کی گئی۔ شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین بالخصوص غزہ میں ظلم و بربریت جس میں 40ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ، لبنان پر ہونے والے حملوں پر پاکستانیوں کی آواز دنیا تک پہنچائی ، اس ظلم و ستم کی بھرپور مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جبکہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا بھی مطالبہ کیا جبکہ اسکے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی رکھا کہ فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کی نمائندگی دی جائے اسکے علاوہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کے حوالے سے بھی اقوام عالم کو آگاہ کیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو درپیش چیلنجز کا بھی ذکر کیا ، گزشتہ 16ماہ کی حکومت اور اب ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا، پچھلی حکومت کے اقدامات سے پاکستان ڈیفالٹ کے دھانے پر پہنچ چکا تھا ، اللہ کے فضل اور اجتماعی کاوشوں سے نہ صرف ڈیفالٹ کا خطرہ ٹلا بلکہ عالمی مالیاتی فنڈ سے ایک معاہدہ بھی ہوا اور اسکا پھل مالیاتی فنڈ کے توسیع پروگرام کی شکل میں ملا ہے جسکے تحت 7ارب ڈالر کا پروگرام منظور ہوا اسی دن آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی ، دونوں نے پاکستان کی معاشی صورتحال کو مثبت قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اعتراف کر رہا ہے کہ پاکستان معاشی ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے، آج مہنگائی کی شرح 9.6فیصد تک آچکی ہے ، گزشتہ سال اسی ماہ یہ شرح 32فیصد تھی، اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2فیصد کمی کی ہے، پاکستان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے ،بدترین مہنگائی کے بوجھ کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ، ہم معاشی ترقی کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں مزید محنت اور قربانیوں کی ضرورت ہے، اپنے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہو گا، پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو مزید بوجھ سے بچانا ہوگا اسکے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے دوست ممالک سعودی عرب ، چین اور متحدہ عرب امارات بھرپور کردار ادا نہ کرتے تو آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ملتا ، ہم ان ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید