اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کا کہنا ہے کہ ایران گیس پائپ لائن پر کام مکمل کرچکا، آئل کمپنی پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتی ہے۔ پاک ۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی مدت میں مزید توسیع ممکن نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ یاد رہے یہ منصوبہ تقریباً ایک دہائی سے سرد خانے میں پڑا ہے۔ 23 فروری 2024 کو کابینہ کی توانائی کمیٹی نے پاک ۔ ایران گیس پائپ منصوبے کے تحت 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ ایرانی سفیر نے افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی میں کچھ اور قوتوں کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بہت دہشت گرد گروپ اور ان کے بقایا پیچھے رہ جانے والے عناصر موجود ہیں، ان کی کارروائیوں سے بچنے کے لئے بارڈر پر فینسنگ لگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد میں منشیات افغانستان سے ایران میں داخل ہوتی ہے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ میرا نہیں خیال افغانستان کے پاس اتنا پیسا ہوگا کہ وہ اس طرح دہشت گردی کی کارروائیوں پر خرچ کرے گا، میرا خیال ہے کہ یہ پیسا کہیں اور سے آرہا ہے۔