• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمبلیوں میں غیر منتخب فرد کی گنجائش ہے تو لوکل گورنمنٹ میں کیوں نہیں، ہائیکورٹ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ میں اختیارات اور ذمہ داریاں میئر کو حاصل ہیں،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میئر کی غیر موجودگی میں ڈپٹی میئر کو اختیارات حاصل ہوتے ہیں،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے اختیارات کسی غیر منتخب فرد کو نہیں دیئے جاسکتے،غیر منتخب شخص وزیر یا مشیر بن سکتا ہے لیکن وزیر اعظم نہیں،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وزیر بھی تو ایگزیکٹو اختیارات استعمال کرتے ہیں،ڈپٹی وزیر اعظم بھی غیر منتخب ہوتا ہے،کیا کسی الیکٹڈ ممبر نے میئر کے انتخابات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن پارٹی بنیاد پر ہوئے تھے، ممبر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، غیر منتخب فرد کے لوکل کونسل کے ممبر کا تصور مخصوص نشستوں تک محدود ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کروڑوں لوگوں نے ووٹ کے ذریعے نمائندے منتخب کئے، اگر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں غیر منتخب فرد کی گنجائش ہے تو لوکل گورنمنٹ میں کیوں نہیں؟ عدالت نے درخواستوں کے مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید