• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد میں اربوں روپے کا مبینہ اراضی فراڈ، 4 انکوائری تحقیقات حتمی مراحل میں داخل

کراچی (اسد ابن حسن) گزشتہ دو برس سے کارپوریٹ کرائم سرکل اسلام آباد میں جاری اربوں روپے کی دو ہاؤسنگ اسکیموں، میں شدید بے ضابطگیوں اور مبینہ فراڈ کی تحقیقات کی چار انکوائریاں 46/22، 67/23، 47/24 اور 59/24 حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔ ایک تفتیشی افسر کو مبینہ 10 لاکھ رشوت وصول کرنے کے الزام میں صوبہ بدر کر دیا گیا اور اس کے خلاف ادارے کے اینٹی کرپشن سرکل میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو برس قبل اسلام آباد کے نزدیک واقع دو ہاؤسنگ اسکیمز میں رہائشی پلاٹس، رفاحی پلاٹس، اور بڑے کمیونٹی سینٹر کے پلاٹس، ایمنیٹی پلاٹس غیر قانونی طور پر کمرشل اسٹیٹس میں تبدیل کرنے اور اصل الاٹیز سے پلاٹس بلیک میل کر کے کوڑیوں کے مول خریدنے اور پھر ان کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس بڑی اراضی کے مالک نے عدالت سے بھی رجوع کیا۔ُ اس حوالے سے ڈائریکٹر اسلام آباد زون شہزاد بخاری نے تصدیق کی کہ رشوت وصولی کے الزام میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ناصر اعوان کا تبادلہ بھی کیا گیا اور اس کے خلاف تحقیقات بھی جاری ہیں، مبینہ ملزم نے عدالت سے رجوع کیا تھا مگر کوئی خاص ریلیف نہیں ملا اور تحقیقات آخری مراحل میں ہیں. مزکورہ سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر حسن جہانگیر کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم ملٹی پروفیشنل کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں 25 ہزار روپے کا ملازم تھا اور اب وہ کئی کھرب کی زمین کا مالک ہے۔ تفتیشی افسر اے ڈی ناصر اعوان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف رشوت وصولی کا الزام غلط ہےاور ان کا تبادلہ بھی غیر قانونی کیا گیا۔

ملک بھر سے سے مزید