• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعلیٰ جامعہ کراچی میں سرمایہ داروں کی مداخلت کا نوٹس لیں، ایکشن کمیٹی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیرِ اعلیٰ سندھ جامعہ کراچی کے سب سے بڑے تحقیقی ادارے انٹر نیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیو لوجیکل سائینسز (ICCBS) کے انتظامی معاملات میں سرمایہ داروںکی بے مداخلت کا سختی سے نوٹس لیں،یہ بات جامعہ کراچی ICCBS کی پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم،ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر محمد علی کاظمی اور سفیر محمدنے جمعرات کوکراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔ جبکہ اس موقع پر ڈاکٹر شاہ حسن اوردیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔مقررین نے کہا گزشتہ سال4ستمبر 2023ء کو ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر اقبال چوہدری کو4 سال کی مدت پوری ہونے پرتوسیع نہ دیتے ہوئے ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کردیا تھا، ان کے عہدے سے ہٹنے کے بعد ادارے میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا جس کی دلیل یہ ہے کہ ایک سال کی قلیل مدت میں 100سے زیادہ طالبِ علموں کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں تفویض ہوئیں جبکہ ادارے کے ماحول میں غیر ضروری تناو ئ کا خاتمہ بھی ہوا۔مقررین نے کہا خلافِ قانون بات یہ ہے کہ نئے ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے مشتہر ہونے والے اشتہار کوتیار کرنے والے ایگزیکٹو بورڈ کی کاروائی میں comsats ایبٹ آباد کے ڈاکٹر جمشید اقبال بحیثیت رکن شامل تھے جبکہ موجودہ ڈائریکٹر پروفیسر فرزانہ شاہین کو اس بورڈ سے اس لیے باہر کردیا گیا کہ وہ ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے درخواست گزار ہوسکتی ہیں مگر ڈاکٹر جمشید اقبال نے ایگزیکٹو بورڈ کی کاروائی میں شرکت کے باوجود ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے درخواست گزاروں میں شامل ہوگئے۔ دوسری جانب اس ایگزیکٹو بورڈ کی کارروائی کے منٹس کی تحریر بھی غیرقانونی طور پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے کی۔اقبال چوہدری صاحب سرمایہ دار نا درہ پنجوانی اور عزیز جمال کے ساتھ مل کرایک کٹھ پُتلی ڈائریکٹر لانا چاہتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہمیں اقبال چوہدری کی اپنے غیرقانونی تسلط کو دوبارہ بحال کرنے کی کسی قسم کی کوشش قبول نہیں، وائس چانسلر فی الفورجامعہ کراچی کے سینٹ کا اجلاس طلب کرکےICCBS سمیت جامعہ کے تمام سینٹر وں پر ماڈل اسٹیچوٹس کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔
اہم خبریں سے مزید