اسلام آباد ( فاروق اقدس) پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ملتان میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں نمایاں طور پر منظر عام پر آنے والے بائولر ساجد خان نے کہا ہے کہ کسمپرسی کی جدوجہد کا ثمر اب سامنے آرہا ہے، فوجی کا بیٹا ہوں حالات سے لڑتا رہا ہارا نہیں موبائل کی خرید وفروخت، اسپورٹس کے سامان کی مرمت اور دبئی ایئرپورٹ پر بھی کام کرتا رہا ، بہت سے شائقین کیلئے نیا چہرہ ہونگے لیکن کم لوگوں کے علم میں ہو گا کہ وہ 18سال سے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ اسپنر کی حیثیت سے متعارف ہونے والے ساجد خان جن کا تعلق مردان سے ہے گو کہ ماضی میں ٹیسٹ کرکٹ کے آغاز میں ان کی کارکردگی قابل ذکر نہیں تھی اس لئے وہ توجہ کا مرکز نہ بن سکے لیکن ملتان کے دوسرے ٹیسٹ میں پہلی اننگز میں ان کی کارکردگی صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ موجودہ مواقعوں اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلئے انہیں جن کسمپرسی کے حالات کا سامنا اور سخت جدوجہد کرنی پڑی اس بارے میں ساجد خان بتاتے ہیں کہ انہیں 10سال تک موجودہ مقام کے پہنچنے کیلئے لڑنا پڑا لیکن چونکہ ایک فوجی کا بیٹا ہوں اس لئے ہار نہیں مانی۔