• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی بینچ بنے گا تو ممکن ہے ترمیم کی ضرورت ہی نہ پڑے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرا م ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا آئینی بینچ کی تجویز بہتر ہوگی ایک باضابطہ عدالت سے؟ جواب میں تجزیہ کار شہزاد اقبال، ارشادبھٹی ،محمل سرفراز اور مظہرعباس نے کہا کہ آئینی بینچ بنے گا تو ممکن ہے ترمیم کی ضرورت ہی نہ پڑے، اس وقت مختلف ڈرافٹ سرکولیٹ کر رہے ہیں ابھی تک یہی محسوس ہو رہا ہے کہ فائنل اتفاق رائے نہیں ہوا ہے،چیف جسٹس ٹاپ سنیئر ہونا چاہئے اس میں ٹاپ تھری نہیں ہونے چاہئیں نہ ہی اس میں کسی کا کردار ہونا چاہئے،ایک پرپوزل ہے جو بینچ ہوگا وہ چیف جسٹس نہیں بنائیں گے یہ پارلیمنٹری کمیٹی بنائی گی یہ ابھی تجویز ہے۔تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا کہ اس وقت مختلف ڈرافٹ سرکولیٹ کر رہے ہیں ابھی تک یہی محسوس ہو رہا ہے کہ فائنل اتفاق رائے نہیں ہوا ہے۔آئینی بینچ سے متعلق بات سامنے آرہی ہے جبکہ بلاول آئینی عدالت کے حق میں تھے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آئینی بینچ سے حاصل کیا ہوگا کیا جوڈیشری کی آزادی بہتر ہوجائے گی یا زیر التوا کیسز ختم ہوجائیں گے۔

اہم خبریں سے مزید