قمبر علی خان (نامہ نگار ) گھوٹکی کے ایس ایچ او شکور لاکھو کی مبینہ گرفتاری کے بعد ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی کے ایک دوسرے پر الزامات کے بعد آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن نے ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی اور ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کو اپنے اپنے عہدوں سے ہٹاکر ا یس ایس پی حفیظ الرحمان بگٹی کو سی پی او کراچی جبکہ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ کو سروسز جنرل ایڈ منسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن ڈپارٹمنٹ کراچی میں رپورٹ کرنے کا حکم جاری کردیا ، جبکہ اس تمام تر معاملے پر اعلی سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،جس کی سربراہی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس کریں گے، کمیٹی میں ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن عامر فاروقی اور ڈی آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو ممبران کے طور پر شامل ہوں گے ۔ کمیٹی ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کی جانب سے لکھے گئے خط اور ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی کی جانب سے کی گئی میڈیا گفتگو میں لگائے گئے الزامات کی بھی تحقیقات کرے گی، جبکہ سابق ایم پی اے شہریار شر پر حملے کے حوالے سے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کے طرز عمل اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ گھوٹکی میں جاری آپریشن کے حوالے سے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کے درمیان ورکنگ ریلشن شپ اور اختلافات کی وجوہات بھی معلوم کیجائیں گی۔ جبکہ دوسری طرف آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ڈی آئی جی لاڑکانہ ڈویژن رینج ناصر آفتاب پٹھان کو ڈی آئی جی سکھر جبکہ ایس ایس پی ضلع خیرپور سمیع اللہ سومرو کو ایس ایس پی گھوٹکی کی اضافی چارج حوالے کی گئی ہے دونوں پولیس افسران حکومت سندھ کے اگلے احکامات تک اپنا سرکاری کام جاری رکھیں گے۔