لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر حامد خان نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو نکالنے کا بدلہ پوری عدلیہ سے لیا جا رہا ہے ، وکلاء آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہیں ، وکلاء ایکشن کمیٹی بنا رہے ہیں، جسٹس یحییٰ سے اپیل کرتے ہیں کہ آفر قبول نہ کریں، اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں ان کا مقصد ہے عدلیہ کو آپس میں لڑایا جائے،آئین پر ڈاکہ مارا گیا، پارلیمان میں سب غلام ہیں،ہم اسی کو جج مانیں گے جو سینئر ہوں ،وزیرقانون سمیت کسی وزیر کی کوئی حیثیت نہیں ،آئینی ترمیم لوگوں کو غائب کرکے دھونس دھاندلی اور لالچ سے کرائی گئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک آئینی بنچ ہو اور چیف جسٹس اس کو پریزائیڈ کرے، قاضی فائز عیسیٰ نے جتنا نقصان عدلیہ اور آئین کو پہنچایا ہے شاید ہی کسی نے پہنچایا ہو، تمام بار ایسوسی ایشنز 25 اکتوبر کو یوم نجات منائیں گے ،جب تک ترمیم واپس نہیں لی جاتی ,ہمارے کالے کوٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ وکلا ءعوام اور میڈیا کی وجہ سے حکومت کے کچھ مقاصد تو پورے نہیں ہوسکے ۔