کراچی (عبدالماجد بھٹی) بھارت کے پاکستان آکر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کھیلنے سے انکار اور ہٹ دھرمی کے بعد پاکستانی حکومت کے سخت گیر موقف سے بھارتی کرکٹ بورڈ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ سر حد پار سے بھارتی صحافی فون کرکے اپنے پاکستانی دوستوں سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا واقعی پی سی بی اپنی سابقہ روایات کے برعکس سخت گیر موقف اختیار کرسکے گا؟ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی حکومت کی رائے سے آگے بڑھ رہے ہیں، اہم حکومتی شخصیات سے مشاورت کے بعد آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل کے ایونٹس سمیت بھارتی کرکٹ ٹیم کا مستقل بائیکاٹ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے پی سی بی کو بھارت سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز سے آگاہ کردیا۔ آئی سی سی نے ایک مختصر سی ای میل کے ذریعے پاکستان کو بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا تھا کہ بھارت آنے سے انکار کیا پر ہم سے بھی اچھی امید نہ رکھے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہوگا، حکومتی ذرائع نے سوال اٹھایا کہ ساری ٹیمیں پہلے بھی پاکستان آچکیں اور اب بھی آنے کو تیار ہیں تو بھارت کیوں نہیں آئے گا؟ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو خط لکھنے کی تیاری ہورہی ہے اور یہ موقف اختیار کیا جارہا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آتی تو پاکستان بھی کسی اور ملک میں نہیں جائے گا۔ آئی سی سی بھارتی ٹیم کے فورفیٹ پوائنٹس پاکستان کو دے۔1996 کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سری لنکا جانے سے انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے انہیں دو دو پوائنٹس سے محروم کرکے وہ پوائنٹ سری لنکا کو دے دیے گئے۔2003 میں انگلینڈ نے زمبابوے جبکہ نیوز ی لینڈ نے کینیا جانے سے انکار کرکے اپنے پوائنٹس گنوائے تھے۔ چیمپئنر ٹرافی کے حوالے سے وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارتی ٹیم کے انکار پر کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے کی تجویز دی ہے۔ آئی سی سی رینکنگ کے مطابق سری لنکا کو بھارت کی جگہ مل سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی حکومتی ہدایات کے مطابق آئی سی سی کو خط لکھے گا اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کی ٹھوس وجوہات پوچھے گا۔ قانون کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم کسی بھی وجہ سے آئی سی سی ایونٹ کھیلنے سے انکار کر دیتی ہے تو آئی سی سی اسے مجبور نہیں کر سکتا۔ تاہم اسے یہ اختیار ہے کہ وہ ٹاپ 8 میں سے کسی بھی ٹیم کے انکار پر نویں نمبر کی ٹیم کو مدعو کرے جو خود بخود ایونٹ کھیلنے کی اہل ہوجاتی ہے۔ ون ڈے رینکنگ 2023 میں نویں نمبر پر سری لنکا کی ٹیم موجود تھی، لیکن یہ فیصلہ آئی سی سی کیلئے اتنا بھی آسان نہیں ہوگا کیونکہ بھارت آئی سی سی کو ریونیو دینے والا سب سے بڑا بورڈ ہے۔ حکومتی ذرائع نے کرکٹ بورڈ کو واضح کیا کہ پاک بھارت ٹاکرا پاکستان کے بغیر ممکن نہیں ہے، منافع کی وجہ پاکستان ٹیم کی موجودگی بھی ہے، پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو اعتماد میں لے کر دیگر بورڈز سے بھی رابطہ کرے اور سری لنکا یا ویسٹ انڈیز کو بلانے کیلئے کام کیا جائے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ٹیم کو اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں ملی، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونے کا امکان ہے۔