پشاور(کرائم رپورٹر) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )پشاور نے اندرون شہربازار میں کرنسی کے غیرقانونی کاروبار کیخلاف کارروائی کے دوران جیولر کی دکان سے 23کروڑ روپے برآمد کرلیے، رقم دکان کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی تھی جس کے بارے میں بتایاجا رہا ہے کہ زیادہ تر رقم افغانستان سے بھیجی گئی تھی۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے مذکورہ صراف کو گرفتار کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں جس میں دہشتگردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کیلئے کرنسی وسونے کی سمگلنگ ہوئی ہے ۔ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نعیم خان کے مطابق اندرون شہرصرافہ بازار میں ایک چھاپے کے دوران ہنڈی حوالہ اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں مبینہ طور پر ملوث مطیع اللہ کوگرفتارکیا گیا ہے۔اس دوران دکان کی تلاشی لینے پر خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 22کروڑ90لاکھ برآمد کیے گئے ۔انہوں نے بتایاکہ غیرقانونی کرنسی ایکسچینج کےخلاف ایف آئی اے کی یہ اب تک کی تاریخ کی بڑی کارروائی ہے ۔کارروائی سے پہلے ایک ہفتے تک ریکی کی گئی جبکہ اس نیٹ ورک کے اصل سرغنہ خالد منظور کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائی کررہے ہیں ۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم خالد سونے کی اسمگلنگ میں ملوث ہے اور ایف آئی اے کو مطلوب ہے۔ملزم گرفتار ہونے کے بعد عدالت نے رہا کردیا تھا ۔ایف آئی اے حکام نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ زیادہ تر رقم افغانستان سے بھیجی گئی تھی ۔ غیر قانونی طریقہ سے بھیجی گئی رقم پہلے بھی دہشتگردی اورغیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوئی ہے جو ملکی سالمیت کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نیٹ ورک میں مزید افراد ملوث ہوسکتے ہیں جس پر تحقیقات جاری ہے۔