• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان و دیگر کی رہائی کیلئے ارجنٹ بنیاد پر وکالت کی جائے، امریکی ارکان کانگریس

واشنگٹن، لندن، کراچی (ایجنسیاں…اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کیلئے لابنگ میں اضافہ کر دیا، امریکی صدر بائیڈن کو 46 ارکان کانگریس کا خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان و دیگر کی رہائی کیلئے ارجنٹ بنیاد پر وکالت کی جائے، جبکہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہےکہ پاکستانی حکام سے بانی پی ٹی آئی پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانےکے اشارے نہیں ملے، حکام نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ملک دشمن ہے،یہ بیرونی مداخلت چاہتے ہیں، یہ بتائیں کہ ’’ہم کوئی غلام ہیں‘‘ کا نعرہ کہاں گیا، پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مسلسل غیر ملکی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے، امریکی ارکان کانگریس کا صدر بائیڈن کو خط ’’حقیقی آزادی‘‘ کے بیانیے کے تابوت میں ایک اور کیل ہے، خط پاکستان کے سیاسی نظام اور عدلیہ کی خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے، امریکی ارکان کانگریس سے خط لکھوانا گولڈ اسمتھ فیملی کی ہی کارستانی ہے، امریکی ارکان کانگریس سے خط لکھوانا گولڈ اسمتھ فیملی کی ہی کارستانی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا کے 46 ارکان کانگریس نے صدر جوبائیڈن کو خط لکھ دیا۔ امریکی ارکان کانگریس نے خط میں پاکستان میں انسانی حقوق سےمتعلق ایوان نمائندگان کی قرارداد پراقدامات کرنےکی اپیل کی ہے اور کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی دیگرسیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے ہنگامی بنیاد پر وکالت کی جائے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ یواین ورکنگ گروپ کی رپورٹ کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور دیگرسیاسی قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔ خط کے متن کے مطابق پاکستان میں2024کے ناقص الیکشن کے بعد انسانی حقوق پامال کیے گئے، پاکستان کی اہم سیاسی جماعت پی ٹی آئی کوانتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، مختلف حربوں کے باوجود پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں خدشات سے متعلق رپورٹس کو حکومت نے شائع ہونے سے روکا، بانی سمیت دیگر رہنماؤں کو مسلسل پابند سلاسل رکھنا سب سے زیادہ تشویشناک ہے۔ پی ٹی آئی کےسوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شائع خط پر 46ارکان کانگریس کے دستخط ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی امریکی ایوان نمائندگان کے 60 سے زائد اراکین نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کرنے کیلئے امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھا تھا۔ ادھر بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف ممکنہ طور پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے سے متعلق برطانوی وزیر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے برطانوی ایم پی کم جانسن کے خط کے جواب میں برطانوی مؤقف واضح کیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہےکہ پاکستانی حکام سے بانی پی ٹی آئی پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانےکے اشارے نہیں ملے۔ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہےکہ عدالتی معاملات، ملک کا اندرونی مسئلہ ہے، تاہم بین الاقوامی ذمہ داریاں اور بنیادی آزادی کا احترام ضروری ہے، سیاسی مخالفت، آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی جیسے مسائل پر تحفظات ہیں۔ خیال رہےکہ کم جانسن نے بانی پی ٹی آئی کے مشیر بین الاقوامی امور ذلفی بخاری کی درخواست پر برطانوی وزیر خارجہ کو خط لکھا تھا۔ ذلفی بخاری نے ایک ماہ قبل 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے عدلیہ کے نظام میں تبدیلیوں کے تناظر میں خط لکھوایا تھا۔ کم جانسن کے بھیجے گئے خط پر مختلف جماعتوں کے 20 اراکین پارلیمنٹ کے دستخط بھی تھے۔ لیورپول ریور سائیڈ کے رکن پارلیمنٹ کم جانسن نے ذلفی بخاری کی درخواست پر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کو خط میں عمران خان کی اڈیالہ جیل سے رہائی اور حکومت پاکستان سے بات چیت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ عمران خان کی قسمت کا فیصلہ ممکنہ طور پر ایک فوجی عدالت کریگی جو ایک تشویشناک اور مکمل طور پر غیر قانونی عمل ہوگا۔دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ یہ ملک دشمن ہیں ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں آج بھی بھی اسی مائنڈ سیٹ پر عمل پیرا ہیں، آج بھی بیرونی مداخلت چاہتے ہیں، اب یہ بتائیں کہ ’’ہم کوئی غلام ہیں‘‘ کا نعرہ کہاں گیا، 9مئی مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہیے، انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید