کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاور ہٹنگ کے دور میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی 2023کے بعد ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں کارکردگی میں مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔ بیٹنگ اوسط آج کے دور میں صرف 21 ہے جوبھارت، آسٹریلیا ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز سمیت سب سے کم ہے۔ پاکستان 2023 سے اب تک ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 10 بار آؤٹ ہوا اور یہ دیگر ٹیموں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ اسٹرائیک ریٹ تو جیسے 10 سال پرانی کرکٹ کا چل رہا ہے۔ 2023 سے پاکستانی بیٹرز نے 115.70 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے جب کہ اسی عرصے میں آسٹریلیا نے 154، بھارت 146 اور انگلینڈ نے 143 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے۔ جنوری 2023 سے 28 میچوں میں 7 اوپننگ پیئر آزمائے جا چکے ہیں لیکن کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ مل سکا اور اس مدت عرصے میں چار بار پچاس سے زائد شراکتیں بنیں۔ ایک دور میں پاکستانی بولر دنیا بھر میں اپنی کاکردگی کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے دنیا کا سب سے طاقتور بولنگ اٹیک قرار دیا جانے والا پاکستانی پیس اٹیک اب بے دانت کا شیر بن چکا ہے۔اس عرصے کے دوران پاکستان نے 199 وکٹیں لیں، فاسٹ بولرز کا حصہ اور اسپنرز کا 59 وکٹیں رہا۔ ان میں بھی صرف 91 وکٹیں ہی ٹیم کی جیت میں کام آسکیں۔ 2023 سے اب تک ٹی 20 کرکٹ میں تین کپتان تبدیل کیے جا چکے، لیکن ٹیم کی کارکردگی میں تبدیلی نہ آنا ایک سوالیہ نشان ہے۔