اسلام آباد( اسرار خان ) اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے صدیق موٹی کے قانونی ورثاء کی اپیل مسترد کر تے ہوئے بروکرز پرحصص کی منتقلی کےلیےکلائنٹ کی واضح رضامندی کولازم قرار دیا ہے۔ اس مقدمے میں 24سال پرانے شیئرز ٹرانسفر کے تنازعے پر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے SECP کی سیکیورٹیز مارکیٹ ڈویژن اور اس کے اپیلیٹ بینچ کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل کو مسترد کر دیا۔یہ کیس، جو 2000میں درج کی گئی شکایت سے متعلق تھا، میں IHC نے SECP کے اس فیصلے کی توثیق کی کہ موٹی نے شیئرز بغیر مناسب اجازت کے منتقل کیے تھے، جو کہ اکاؤنٹ ہولڈر نعیم حسین کے حقوق کی خلاف ورزی تھی، IHC کے 19نومبر 2024کو جاری کیے گئے فیصلے نے SECP کے ریگولیٹری اختیارات کو تقویت دی اور سرمایہ کاروں کی سیکیورٹیز کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔یہ اپیل، جو SECP اپیل نمبر 06آف 2015 کے طور پر رجسٹرڈ تھی، SECP کے 22مئی 2015 کے فیصلے کو چیلنج کرتی تھی جو کہ 25ستمبر 2009کے ایک سابقہ فیصلے کی توثیق کرتا تھا۔یہ کیس 22دسمبر 2000کو درج کی گئی ایک شکایت سے شروع ہوا، جس میں نعیم حسین نے الزام لگایا کہ موٹی نے ان کے ذیلی اکاؤنٹس سے، جو کہ سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی (CDC) کیساتھ تھے، غیر قانونی طور پر شیئرز منتقل کیے۔